مہنگائی کم ہوکر 3 فیصد تک آگئی،آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہے،وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
مہنگائی کم ہوکر 3 فیصد تک آگئی،آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہے،وزیر خزانہ
اسلام آباد (آن لائن) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے رواں ماہ مہنگائی نمایاں کمی کے ساتھ 3 فیصد تک آگئی ہے۔ نکی ایشیا اخبار کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے اقتصادی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مئی 2023ء میں مہنگائی 38 فیصد تھی اور اس ماہ 3 فیصد تک آگئی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اصلاحات کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا
کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے25 ویں پروگرام کے بعد اپنے ترقی کے ماڈل پر توجہ مرکوز کی ہے، یہ آخری پروگرام ہوگا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اپنے برآمدی نمو کے ماڈل کو مستحکم کرنے، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور عالمی مالیاتی منڈیوں میں واپس جانے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی کے لیے تیار ہے، پاکستان اپنے یوان بانڈ مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے اور ہانگ کانگ میں کارپوریٹ اسٹاک لسٹنگز کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے تیار ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیصد تک ا گئی ا ئی ایم ایف کہ پاکستان
پڑھیں:
آئندہ ماہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا: گورنر اسٹیٹ بینک
گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ملک میں اگلے ماہ سے مہنگائی بڑھنے کی شرح اور افراط زر میں اضافے کی پیشگوئی کی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پاکستان لیٹریسی ویک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا آج مالیاتی لٹریسی کا قومی روڈ میپ جاری کیا جارہا ہے، پانچ سالہ قومی پلان مالیاتی لٹریسی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا، اسٹیٹ بینک وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر قومی نصاب میں بھی مالیاتی آگہی کو شامل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں ہم مشکل حالات میں تھے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ایک وسیع خلیج نظر آرہا تھا، افراطِ زر بڑھ رہی تھی، اور زرمبادلہ کے ذخائر 2 ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے اور ایکسچینج ریٹ 50 فیصد تک گر گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہم نے معاملات سنبھالنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے، درآمدات پر پابندی لگائی جس کی وجہ سےشرحِ سود بڑھانی پڑی، مارچ 2025 میں افراط زر 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر دیکھنے کو ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوسکتا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی بڑھنے کی شرح میں بھی اضافہ دیکھنے میں آئے گا لیکن 5 سے 7 فیصد کے اندر مستحکم ہوجائے گا، قیمتوں میں استحکام اسٹیٹ بینک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مالی سال 2025 کے اختتام تک جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، زرعی ترقی بہتر رہی تو معاشی نمو 4.2 فیصد تک ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کو آئی ایم ایف کے نئے بیل آؤٹ پیکج کی پہلی قسط کتنی ملے گی؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
انہوں نے بتایا کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق کم ہوچکا ہے، ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا اس سال سرپلس میں ہے، مشکلات کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی ہماری پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بیرونی ادائیگیاں 26 ارب ڈالر ہیں جن میں سے 16 ارب رول اوور یا ری فنانس ہوں گی، باقی 10 ارب میں سے 8 ارب کی ادائیگی کرچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
JAMIL AHMAD اسٹیٹ بینک افراط زر جمیل احمد مہنگائی