Jasarat News:
2025-01-18@12:53:23 GMT

کاٹی کا آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی پر اظہار تشکر

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے وفاقی کابینہ کی جانب سے 14 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری کو معیشت کے استحکام اور صنعتوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے بجلی کی قیمتوں میں 10 سے 11 روپے فی یونٹ کی کمی کاروباری اداروں کے لیے ایک بڑا ریلیف ثابت ہوگی، جو بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی سے 1.

4 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی، جو توانائی کے شعبے کی نااہلیوں کو دور کرنے اور گردشی قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صنعتیں طویل عرصے سے بڑھتے ہوئے یوٹیلیٹی اخراجات کا سامنا کر رہی ہیں، جس نے مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں ان کی مسابقت کو متاثر کیا ہے۔ تاہم اس فیصلے سے مینوفیکچررز اور برآمد کنندگان کو توانائی کی سستی اور قابلِ اعتماد فراہمی کے ذریعے اپنی پوزیشن دوبارہ مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے سالانہ 137 ارب روپے کی بچت کو ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ ان فنڈز کو مؤثر طریقے سے صنعتی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور وسیع تر معاشی بحالی کے لیے استعمال کیا جائے۔ جنید نقی نے وزارتوں اور ڈویڑنوں کو ضم کرنے کے حکومتی اقدام، جیسے وزارتِ انسدادِ منشیات کو وزارتِ داخلہ میں ضم کرنا اور ایوی ایشن ڈویڑن کو دفاعی ڈویڑن میں شامل کرنے کی بھی تعریف کی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

سولر بجلی کی پیداوار پر پالیسی واضح ہونی چاہیے، خرم نواز گنڈاپور

پی اے ٹی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی سے ثابت ہوا یہ کام ناممکن نہیں تھا، بجلی کی فی یونٹ قیمت ہمسایہ ملکوں کے برابر لائی جائے، عوام اور کاروبار دشمن معاہدے کیوں کیے گئے؟ اس سوال کا جواب آنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے آئی پی پیز سے نظرثانی معاہدے منظور کر لئے ہیں۔ ایک کمپنی سے معاہدہ منسوخ بھی کر دیا۔ پوری قوم کو یہ کہانی سنائی جاتی رہے کہ آئی پی پیز سے معاہدوں کو نہیں چھیڑا جا سکتا وگرنہ ریاست پاکستان کو عالمی عدالتوں میں پیشیاں بھگتنا پڑسکتی ہیں۔ کابینہ کی طرف سے نظرثانی اور ایک کیساتھ معاہدہ ختم کرنے کے فیصلہ سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ آئی پی پیز کیساتھ ظالمانہ معاہدوں پر نظرثانی ممکن تھی مگر جان بوجھ کر قوم کو مہنگی بجلی کی آگ سے گزارا گیا اور لاکھوں خاندان بجلی کے بلوں کی وجہ سے مقروض ہوئے۔ کاروبار تباہ اور چھوٹے کاروبار تقریباً ختم ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کیساتھ معاہدوں کو بین الاقوامی سٹینڈرڈ پر پرکھا جائے اور بجلی کی قیمت کو بنگلہ دیش، بھارت سمیت خطہ کے دیگر ممالک کے برابر لایا جائے۔ یہ سوال ہنوز جواب طلب ہے کہ آئی پی پیز کیساتھ غیرمنصفانہ عوام اور کاروبار دشمن معاہدے کیوں کئے گئے؟ ان معاہدوں کی وجہ سے 25 کروڑ عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ سے شہریوں نے سولر پینل کا رخ کیا تو حکومت نے واپڈا کے سفید ہاتھی کو پالنے کیلئے سولر پینل اور گرین میٹر کی تنصیب کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دی ہیں۔ حکومت نے سولر پینل کے حق میں مہم چلائی اور جب لوگوں نے سولر پینل کا رخ کیا تو اب اس کی اجازت دینے میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔ حکومت سولر بجلی پیداوار کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے۔

متعلقہ مضامین

  • نادرا کی کراچی میں نئی سروس متعارف؛ شہریوں کی سہولت کا بڑا اقدام
  • پنجاب کابینہ نے پہلے ہندو میرج رجسٹرار رولز 2024 کی منظوری دیدی
  • عمران خان کو جیل میں سہولیات؛ نظرثانی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت
  • عمران خان کو جیل میں سہولیات؛ نظرثانی درخواست سماعت کیلیے مقرر کرنے کی ہدایت
  • کاٹی کا بیگم ایس ایم منیر کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • جماعت اسلامی خواتین کی آج یوم تشکر منانے کی اپیل
  • سولر بجلی کی پیداوار پر پالیسی واضح ہونی چاہیے، خرم نواز گنڈاپور
  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر خیبر پختونخوا بھر میں کل یوم تشکر منائینگے، عبدالواسع
  • ورلڈ اکنامک فورم کا پاکستان کی معاشی صورتحال پر اعتماد کا اظہار