میٹھے پانی کی ایک چوتھائی مخلوقات معدو میت کے خطرے سے دوچار
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
برازیلیا (انٹرنیشنل ڈیسک) ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ دریاؤں، جھیلوں اور میٹھے پانی کے دیگر ذرائع میں رہنے والے تقریباً ایک چوتھائی جانوروں کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے۔مطالعے کی شریک مصنف اور برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی میں ماہر حیاتیات پیٹریشیا چارویٹ نے کہا کہ ایمازون جیسے بڑے دریا طاقتور دکھائی دیتے ہیں لیکن اس میں میٹھے پانی کی انواع کی حالت نازک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹھے پانی کے ذرائع جن میں ندیاں، جھیلیں، تالاب، دریا اور ویٹ لینڈز شامل ہیں، دنیا کی سطح کے ایک فیصد سے بھی کم حصے پر محیط ہیں ، لیکن یہ دنیا کے 10 فیصد جانوروں کی انواع کو سہارا دیتے ہیں۔ محققین نے مچھلیوں، کیکڑوں اور دیگر جانوروں کی تقریباً 23ہزار 500 انواع کا جائزہ لیا جن کا انحصار صرف میٹھے پانی کے ماحولیاتی نظام پر ہے۔ انہوں نے پایا کہ آلودگی، ڈیموں، پانی کے اخراج، زراعت، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر مداخلتوں سے پیدا ہونے والے خطرات کی وجہ سے 24 فیصد جانور معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پانی کے
پڑھیں:
جنگ بندی اعلان کے بعد فضائی حملے اسرائیلی مغویوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، حماس کاانتباہ
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے بعد کیے جانے والے حملے اسرائیلی مغویوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔
ابو عبیدہ نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔
ابوعبیدہ نے خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود اسرائیل کے مقبوضہ پٹی پر حملے رک نہ سکے اور تازہ حملوں میں 73 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 73 فلسطینی شہید ہوئے۔
ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے نہیں رکے، اسرائیل کی جانب سے حملے غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں کیے گئے، جن میں 73 فلسطینی صرف غزہ میں شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔
دوسری جانب جنگ بندی معاہدے کے لیے آج ہونے والی اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ بھی اب تک نہیں ہوسکی ہے اور اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس آخری وقت میں معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔
اس حوالے سے حماس کے ایک رہنما نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ بندی سے متعلق اپنی باتوں پر قائم ہے۔