تنزانیا میں ماربرگ وائرس سے 8 افراد ہلاک ہوگئے‘ عالمی ادارئہ صحت
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ شمال مغربی تنزانیا میں ماربرگ وائرس کے پھیلاؤ نے 9 افراد کو متاثر کیا ہے اور ان میں سے 8 ہلاک ہوگئے ہیں۔ وائرل ہیمرجک بخار کے نتیجے میں اموات کی شرح 88 فیصد تک ہے، اور یہ اسی وائرس کی فیملی سے ہے جو ایبولا کا ذمے دار ہے اور چمگادڑوں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اسے 10 جنوری کو تنزانیا کے کاگیرہ علاقے میں مشتبہ کیسز کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں جن میں سر درد، تیز بخار، کمر درد، اسہال، خون کی قے، پٹھوں کی کمزوری اور آخر میں بیرونی خون بہنے کی علامات شامل تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
موریطانیہ سے سپین جانے والی کشتی حادثے کا شکار، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
میڈرڈ:موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والے تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ حادثہ 2 جنوری کو پیش آیا، جب کشتی 86 تارکین وطن کے ساتھ موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی، جن میں 66 پاکستانی سوار تھے۔
مراکشی حکام نے بتایا کہ حادثے میں 36 افراد کو بچا لیا گیا، جبکہ دیگر افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس دوران انسانی حقوق کی تنظیموں نے بتایا کہ اسپین میری ٹائم ریسکیو کو 12 جنوری کو کشتی کی گمشدگی کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا، لیکن اسپین میری ٹائم سروس نے اس کی تصدیق کرنے سے انکار کیا۔
ہلاک ہونے والوں میں 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے، جنہوں نے 4 ماہ قبل یورپ جانے کے لیے سفر کا آغاز کیا تھا۔ اہلخانہ کے مطابق، کشتی کو سمندر میں 8 دن تک روک کر رکھا گیا اور انسانی اسمگلروں نے مزید پیسوں کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے موریطانیہ میں حادثے کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں اور واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد باضابطہ اطلاع دینے کا وعدہ کیا ہے۔