مشہور اداکار اور ہدایتکار یاسر حسین نے اپنی موت کی جھوٹی خبر دینے والے یوٹیوبر کو کرارا جواب دیا ہے۔ 

یاسر نے حال ہی میں اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک یوٹیوب تھمب نیل شیئر کیا، جس پر لکھا تھا، "اقرا عزیز کے شوہر اچانک انتقال کر گئے”۔

اس خبر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یاسر نے اسٹوری میں لکھا، "یہ خبر جس نے بھی لگائی ہے، اسے اگلی خبر اپنی والدہ کے بیوہ ہونے کی بھی لگانی چاہیے۔” اداکار نے اپنی اسٹوری میں ایک فنی ایموجی بھی شامل کیا۔

واضح رہے کہ یاسر حسین اور اقرا عزیز شوبز انڈسٹری کی مشہور جوڑی ہیں، جو 2019 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔ دونوں کا ایک بیٹا بھی ہے، اور ان کی ازدواجی زندگی شوبز حلقوں میں کافی مقبول ہے۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

عدالت کو ملٹری ٹرائل والے کیسز کا ریکارڈ دینے سے انکار کیا گیا، جسٹس حسن اظہر رضوی

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کررہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔

وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سیکشن 2 (1) ڈی ون اگر درست قرار پاتا ہے تو نتیجہ کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے سیکشنز درست پائے جائیں تو ٹرائل کے خلاف درخواستیں نا قابل سماعت ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اے پی ایس حملے میں گٹھ جوڑ موجود تھا تو فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟ جسٹس جمال مندوخیل

خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری ٹرائل میں پورا پروسیجر فالو کیا جاتا ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ عدالت نے آپ سے ملٹری ٹرائل والے کیسز کا ریکارڈ مانگا تھا، عدالت دیکھنا چاہتی ہے کہ ٹرائل میں شہادتوں پر کیسے فیصلہ ہوا، عدالت کو یہ ریکارڈ دینے سے انکار کردیا گیا، حکومتی وکیل کو یہ جواب نہیں دینا چاہیے تھا۔

خواجہ حارث نے جواب دیا کہ عدالت کو ایک کیس کا ریکارڈ جائزہ کے لیے دکھا دیں گے۔ جسٹس محمد علی مظہر بولے کہ عدالت نے پروسیجر دیکھنا ہے کہ کیا فیئر ٹرائل کے ملٹری کورٹ میں تقاضے پورے ہوئے، ہائیکورٹس اور نہ ہی سپریم کورٹ میرٹس کا جائزہ لے سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیرمسلح لوگوں کا کور کمانڈر ہاؤس میں داخل ہونا سیکیورٹی کی ناکامی ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ عدالت نے ٹرائل میں پیش شواہد کو ڈسکس نہیں کرنا، عدالت محض شواہد کا جائزہ لینا چاہتی ہے، نیچرل جسٹس کے تحت کسی کو سنے بغیر سزا نہیں ہوسکتی۔

خواجہ حارث نے کہا کہ اگر قانون کے سیکشنز درست قرار پائے تو درخواستیں نا قابل سماعت ہوگی، عدالت بنیادی حقوق کے نقطہ پر سزا کا جائزہ نہیں لے سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی بینچ جسٹس حسن اظہر رضوی خواجہ حارث سپریم کورٹ فوجی عدالتوں کا کیس فوجی عدالتیں ملٹری ٹرائل ملٹری کورٹس

متعلقہ مضامین

  • بھوجپوری فلموں کے مشہور اداکار سدپ پانڈے چل بسے
  • پاکستانی اداکار فاران طاہر کی ہالی ووڈ میں شاندار واپسی: ‘ویژن کویسٹ’ میں دوبارہ نظر آئیں گے
  • کئی بڑی فلمیں کر کے انڈسٹری میں ناکام ہونے والا اداکار کروڑ پتی کیسے بنا؟
  • سیف علی خان پر حملہ کرنے والے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حملہ کرنے والے شخص کی تصویر سامنے آگئی
  • عدالت کو ملٹری ٹرائل والے کیسز کا ریکارڈ دینے سے انکار کیا گیا، جسٹس حسن اظہر رضوی
  • ’بیٹ مین‘ کے گھر پر ایف بی آئی کا چھاپہ
  • شام میں السیسی کو دھمکیاں دینے والے جنگجو گرفتار
  • اداکار یاسر حسین نے اپنی موت کی خبر دیکھ کر کیا کہا؟