ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا سہرا اپنے سر باندھ لیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
واشنگٹن:
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں اسرائیلی مغویوں کی رہائی کے معاہدے کا سہرا اپنے سر باندھتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ معاہدہ ان کی نومبر کی تاریخی انتخابی کامیابی کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں مغویوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے اور وہ جلد ہی آزاد ہو جائیں گے۔
اپنے ایک دوسرے پیغام میں ٹرمپ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ نومبر کی فتح نہ صرف ان کے لیے بلکہ امریکا اور دنیا کے لیے ایک نئی شروعات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی کامیابی اس معاہدے کی بنیاد بنی، اور وائٹ ہاؤس میں واپسی سے پہلے ہی میں نے بہت کچھ حاصل کر لیا ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اور بین الاقوامی مبصرین اس معاہدے کو ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
تاہم، ٹرمپ کے دعوے نے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ آیا یہ کامیابی واقعی ان کے انتخابی نتائج کا نتیجہ ہے یا دیگر عوامل بھی اس میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کو سزا دلوانے کے لیے کافی ثبوت تھے، خصوصی وکیل کا دعویٰ
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی محکمہ انصاف کے خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے کانگریس کو دی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2020 ء کے صدارتی الیکشن کے نتائج پلٹنے کی کوششوں پر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالتی کارروائی اور انہیں سزا دلوانے کے لیے کافی ثبوت موجود تھے۔ جیک اسمتھ نے کہا کہ ٹرمپ نے شکست واضح ہونے کے بعد اقتدار اپنے پاس رکھنے کے لیے مجرمانہ کوششوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ ان کوششوں میں سرکاری حکام کو ووٹوں کی گنتی نظر انداز کرنے، انتخابی نتائج میں مداخلت کے لیے محکمہ انصاف اور اپنے نائب صدر مائیکل پنس پر اثر انداز ہونے اور انہیں اپنے حلف کے خلاف اقدامات کرنے پر اکسانے جیسے اقدامات شامل تھے۔جیک اسمتھ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے 6جنوری 2021 ء کو مشتعل ہجوم کو کیپٹل ہل پر چڑھائی کرنے اور کانگریس میں صدارتی نتائج کی توثیق کا عمل روکنے پر اکسایا۔ ٹرمپ نے اپنے منصوبوں پر عمل کرانے کے لیے اپنی نجی اور سرکاری دونوں حیثیتوں کا استعمال کیا۔ اسمتھ کے مطابق ٹرمپ نے انتخابات سے متعلق کئی غلط دعوے کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں فوت شدہ افراد کے ووٹ ڈالے گئے یا نا اہل ووٹرز کے ووٹ ڈلوائے گئے یا ووٹنگ مشینوں نے ٹرمپ کے ووٹوں کو بائیڈن کے ووٹ میں تبدیل کردیا۔ دوسری جانب ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خصوصی وکیل نے سیاسی عزائم کے تحت کام کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جیک اسمتھ اپنے باس جو بائیڈن کے مخالفین پر مقدمات چلانے میں کامیاب نہیں ہوئے تو انہوں نے ایک رپورٹ لکھ دی جو غلط معلومات کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور کئی ایسی دستایزات کو تبدیل یا تلف کردیا گیا ہے جو میری بے گناہی اور نینسی پلوسی کو قصوروار ثابت کرنے کے لیے کافی تھیں۔