حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ، فلسطینیوں کا جشن
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
GAZA:
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خبروں سے غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور باضابطہ اعلان سے قبل ہی فلسطینی جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عہدیدار نے بتایا کہ مذاکرات کار اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 ماہ بعد غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ ہوگیا ہے، تاہم رپورٹ کے مطابق معاہدے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا۔
ابتدائی طور پر 6 ہفتوں کی جنگ بندی کا مرحلہ ہوگا اور اس میں غزہ پٹی سے اسرائیل فورسز کی بتدریج واپسی اور اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کی زیرحراست موجود اسرائیلیوں کی رہائی شامل ہوگی۔
پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ہوگی، جس میں تمام خواتین، بچے اور 50 سال سے بڑی عمر کے افراد شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 46 ہزار سے فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، شہید ہونے والے فلسطینیوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طےپاگیا
دوحہ: قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس پر حماس اور اسرائیلی وفود کی جانب سے رضا مندی کا اظہار کیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق، حماس کے رہنما خلیل الحیہ کی قیادت میں وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی پر اپنی رضامندی دی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم دوحہ میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، اور اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا ہے۔
جنگ بندی کا عمل تین مراحل پر مشتمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی اور 50 فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی، اور اسرائیل غزہ کے رفاہ کوریڈور سے اپنی فوج کا انخلا کرے گا۔ اسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفاہ بارڈر سے پیچھے ہٹے گی۔
دوسرے مرحلے میں جنگ بندی کے 16 دن بعد مزید قیدیوں کی رہائی کے اقدامات کیے جائیں گے، اور تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو اور انتظامی امور پر بات چیت کی جائے گی۔