مونس الٰہی کے خلاف گجرات میں درج قتل و معاونت کا مقدمہ خارج
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
گجرات(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی کے خلاف گجرات میں درج قتل و معاونت کا مقدمہ خارج کردیا گیا۔ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لے لیا، مقدمے کے مدعی اور گواہان نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیے۔مونس الٰہی کی والدہ بیگم قیصرہ الٰہی نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ برس مونس الہی کو منی لانڈرنگ مقدمے میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا، ایف آئی اے نے چالان میں سابق وفاقی وزیر سمیت 6ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
بیرسٹرگوہر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تردید کردی
ایف آئی اے نے مونس الٰہی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کروایا تھا، ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی نے بطور وفاقی وزیر آبی ذخائر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور کروڑوں روپے رشوت کی مد میں وصول کیے، انہوں نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی اور فرنٹ مین کے ذریعے اپنی فیملی اور دیگر ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرائیں۔ لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔بعد ازاں اس مقدمے میں مونس الٰہی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے تھے۔
کون سا انڈہ غذائیت سے بھرپور ہے؟ زردی سے کیسے پتا چلایا جاسکتا ہے؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اشتہاری قرار منی لانڈرنگ وفاقی وزیر مونس ال ہی
پڑھیں:
معروف گلوکار جواد احمد کے خلاف بجلی چوری سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج
لاہور:معروف گلوکار جواد احمد کے خلاف ان کی اہلیہ کے بیوٹی پارلر پر بجلی چوری کے معاملے پر نواب ٹاون پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔
مقدمہ لیسکو حکام کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ بجلی چوری سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے تشدد سے دو لیسکو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ بیوٹی پارلر میں میٹر ٹمپرڈ اور فیز ڈیڈ کر کے بجلی چوری کی گئی تھی۔
پولیس نے گلوکار جواد احمد سمیت چار نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ نواب ٹاون میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمہ ایس ڈی او محمد اصغر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مقدمے کے مطابق لیسکو کی ٹیم نے روٹین چیکنگ میں ایک بیوٹی پارلر کا میٹر چیک کیا، جواد احمد کو ان کی اہلیہ بیوٹی پارلر کی مالکن نے اطلاع دی۔
گلوکار جواد احمد اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کالے ڈالے پر آئے، انہوں نے میٹر بھی لیسکو اہلکاروں سے چھین لیا اور لیسکو ملازمین اصغر اور شاہد خان کو زدوکوب کر کے زخمی کر دیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق گلوکار جواد احمد نے لیسکو ملازمین پر گاڑی چڑھانے کی بھی کوشش کی۔