پولینڈ کے وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ یورپ کو اپنے دفاع کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھانا پڑے گی۔ ہر بار موثر دفاع کے لیے امریکا کی طرف دیکھنا کسی بھی اعتبار سے کوئی معقول حکمتِ عملی نہیں۔ کسی بھی قوم یا خطے کو اپنا دفاع اپنے ذرائع سے کرنا چاہیے۔

پولینڈ نے سیاسی و معاشی نیز اسٹریٹجک معاملات میں شدید غیر یقینیت کے ماحول میں یورپی یونین کی صدارت سنبھالی ہے۔ پولینڈ نے یورپی یونین کی گردشی صدارت ایسے لمحات میں سنبھالی ہے جب امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر کے منصب کا حلف اٹھانے والے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے کہہ بھی دیا ہے کہ وہ ایک طرف تو یوکرین میں جاری جنگ کو کسی بھی قیمت پر رُکوائیں گے اور گرین لینڈ کو امریکا کا حصہ بناکر دم لیں گے۔

یورپی امور کے پولش وزیر ایڈم لیپکا نے برطانوی روزنامہ دی گارجین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد یورپی ممالک میں یہ واضح احساس پایا جاتا ہے کہ چند ماہ بہت مشکل ہیں اور اب وقت آچکا ہے کہ یورپ اپنے دفاع کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھائے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرے گا تو بہت جلد اُس کے لیے انتہائی نوعیت کے حالات پیدا ہوں گے۔

یورپ میں یہ احساس بھی بہت تیزی سے ابھر اور پنپ رہا ہے کہ دفاعی معاملات میں صرف امریکا پر انحصار انتہائی درجے کی حماقت بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ لازم ہے کہ یورپ کی ہر قوم اپنے دفاع کے لیے تیار ہو اور سب مل کر روس کی طرف سے لاحق خطرات کا سامنا کریں۔ یوکرین کی صورتِ حال نے یورپی قائدین کو دفاعی معاملات میں امریکا پر انحصار کے حوالے سے سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ امریکا ہر وقت یورپ کا برپور ساتھ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا۔ اگر یوکرین کی جنگ کے ختم ہوتے ہی کوئی اور بڑی جنگ چھڑگئی تو یورپی یونین کے تمام ممالک روس اور اُس کے حلیفوں کے نشانے پر ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اپنے دفاع

پڑھیں:

یورپی یونین نے سیاسی پناہ کے قوانین سخت کر دیے

یورپی یونین نے 7 ممالک کی فہرست شائع کی ہے جنہیں وہ ’محفوظ‘ سمجھتی ہے کیونکہ رکن ممالک تارکین وطن کی واپسی میں تیزی لانا چاہتے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اس فہرست میں کوسوو، بنگلہ دیش، کولمبیا، مصر، بھارت، مراکش اور تیونس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا جوابی وار، امریکا پر 25 فیصد ٹیرف عائد، چین نے ٹیکس مزید کئی گنا بڑھا دیا

توسیع شدہ فہرست کا مطلب ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک محفوظ سمجھے جانے والے ممالک کی درخواستوں پر تیز رفتار طریقہ کار کے ذریعے کارروائی کریں گے کیونکہ ان کی کامیابی کے امکانات کم ہیں۔

یورپی یونین کے کمشنر برائے مائیگریشن میگنس برونر نے کہا ہے کہ بہت سے رکن ممالک کو پناہ کی درخواستوں کے ایک اہم بیک لاگ کا سامنا ہے اس لیے سیاسی پناہ کے تیز تر فیصلوں کی حمایت کے لیے جو کچھ ہم کر سکتے ہیں وہ ضروری ہے۔

اب تبدیلی کیوں کی جا رہی ہے؟

یورپی یونین میں شامل ممالک کی حکومتوں پر غیر قانونی آمد پر کریک ڈاؤن کرنے اور ملک بدریوں کو بڑھانے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے کیونکہ دائیں بازو کی جماعتوں نے یورپ بھر میں زوروشور سے مہاجر مخالف مہم چلائی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیے: یورپی یونین بلبلا اٹھی، کیا ٹرمپ ٹیرف امریکا کے گلے پڑجائیگا؟

اکتوبر میں سویڈن، اٹلی، ڈنمارک اور ہالینڈ سمیت ہاکس نے مہاجرین کو واپس بھجوانے کے لیے تیز رفتار قانون سازی کا مطالبہ کیا اور کمیشن پر زور دیا کہ وہ تیزی سے کام کرے۔

اگرچہ یورپی یونین نے سنہ 2015 میں اسی طرح کی ایک فہرست پیش کی تھی لیکن ترکی کو شامل کرنے یا نہ کرنے پر گرما گرم بحث کی وجہ سے منصوبہ ترک کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسکلز ڈیولپمنٹ انیشیٹو: یورپی یونین نے یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو خوشخبری سنادی

اطالوی وزیر داخلہ میٹیو پیانٹیدوسی نے کہا کہ یہ تبدیلی اطالوی حکومت کے لیے ایک کامیابی ہے، جس نے ضابطے پر نظر ثانی کے لیے ہمیشہ دو طرفہ اور کثیرالجہتی دونوں سطحوں پر کام کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سیاسی پناہ سیاسی پناہ قوانین یورپی یونین یورپی یونین سیاسی پناہ قوانین

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں پھر شدید ژالہ باری کا امکان، محکمہ موسمیات کا انتباہ
  • املاک تباہ کرنا اور اپنے بھائیوں پر حملہ کرنا درست نہیں، طاہر اشرفی
  • اسلام آباد میں پھر شدید ژالہ باری کا امکان: محکمہ موسمیات کا انتباہ
  • سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں،چوہدری محمد یسین
  • احساس پروگرام کے پی کا اہم منصوبہ‘ تاخیر قبول نہیں: گنڈا پور 
  • یورپی یونین نے سیاسی پناہ کے قوانین سخت کر دیے
  • اسرائیلی فوج جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی غزہ بفر زون اپنے پاس رکھے گی، وزیر دفاع
  • امریکی ترجمان کو چینی لباس پہن کر چین پر تنقیدمہنگی پڑ گئی، وائٹ ہاوس ایسی حرکتوں سے باز رہے ، بیجنگ کا انتباہ
  • پنجاب کنگز نے آئی پی ایل کی تاریخ کا اہم ریکارڈ اپنے نام کر لیا
  • کلائیمیٹ چینج: یورپی شہروں کو سیلاب اور شدید گرمی کا سامنا