حماس نے غزہ معاہدے کو ’گرین سگنل‘ دے دیا، اسرائیلی عہدیدار کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسرائیلی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کی تجویز پر اتفاق کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے حوالے سے قطر میں موجود مذاکرات کاروں کی جانب سے دی جانے والی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔
دوسری جانب رائٹرز کی ہی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس نے جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔
وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اطلاعات کے برعکس حماس نے ابھی تک معاہدے پر اپنا جوابی ردعمل نہیں دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ غزہ معاہدے کے حوالے سے گیند حماس کے کورٹ میں ہے۔
واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل کے تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ سب کچھ گنوانے کے بعد ماضی کا قصہ بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ کے خاتمے کے بعد ایران کی اہم سپلائی لائن تباہ ہوگئی، خطے میں امن، استحکام کے لیے ایران کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی پر مہر لگانا حماس پر منحصر ہے جب کہ حتمی تجویز قطر میں مذاکرات کی میز پر ہے، گیند اب حماس کے کورٹ میں ہے۔
انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ اگر حماس قبول کر لیتا ہے تو یہ معاہدہ طے پانے اور عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔
انٹونی بلنکن کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب کہ اس سے ایک روز قبل قطر نے اسرائیل اور حماس کو غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے کا حتمی مسودہ پیش کر دیا تھا۔
مذاکرات سے آگاہ ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی نے بھی بات چیت میں شرکت کی تھی، جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مسودہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں طے کیا گیا تھا، جس میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں موساد اور شین بیٹ کے سربراہان، قطر کے وزیر اعظم اور نامزد امریکی سفیر اسٹیو وٹکوف بھی شامل تھے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سبکدوش ہونے والی امریکی انتظامیہ کے عہدیداروں نے بھی بات چیت میں شرکت کی ہے۔
عہدیدار نے کہا تھاکہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے اگلے 24 گھنٹے اہم ہوں گے، اسرائیل کے کان ریڈیو نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے پیر کو خبر دی تھی کہ قطر میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کو ایک مسودہ موصول ہوا ہے اور اسرائیلی وفد نے اسرائیلی رہنماؤں کو بریفنگ دی ہے۔
ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار نے کہا تھا کہ اگر حماس کسی تجویز کا جواب دیتی ہے تو چند دنوں میں ایک معاہدے پر دستخط کیے جاسکتے ہیں۔
مذاکرات سے وابستہ ایک فلسطینی عہدیدار نے کہا تھا کہ دوحہ سے ملنے والی معلومات ’بہت امید افزا‘ ہیں، انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’خلا کو کم کیا جا رہا ہے اور اگر آخر تک سب کچھ ٹھیک رہا تو معاہدے کی طرف ایک بڑی پیش قدمی ہے۔‘
ٹرمپ کی 20 جنوری کی حلف برداری کو اب خطے میں ایک آخری مہلت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، امریکا کے نومنتخب صدر نے کہا تھا کہ ان کے عہدہ سنبھالنے تک حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو اس کی قیمت چکانی پڑے گی جب کہ صدر جو بائیڈن بھی اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے سے قبل کسی معاہدے کے لیے سخت کوششیں کر چکے ہیں۔
عہدیدار نے بتایا تھا کہ مصر کی جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ حسن محمود رشاد بھی مذاکرات میں شرکت کے لیے قطر کے دارالحکومت میں موجود تھے۔
ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نومبر کے اواخر سے اب تک متعدد بار قطر اور اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں، وہ جمعہ کو دوحہ میں تھے اور دوحہ واپسی سے قبل ہفتے کے روز وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے اسرائیل گئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے کہا تھا کہ پیر کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر پر دن بھر بمباری کی گئی جس میں اسکولوں، گھروں اور لوگوں کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔
ترجمان کے مطابق شجاعیہ کے علاقے میں گھر پر کیے گئے اسرائیلی حملے میں 11 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جب کہ دیگر شہادتیں غزہ کے مختلف علاقوں میں دن بھر جاری رہنے والے حملوں میں ہوئیں۔
غزہ کے محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار 600 فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ 9 ہزار 700 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیلی عہدیدار عہدیدار نے کہا انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ حماس کے کے لیے
پڑھیں:
گرین اسکواڈ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر نظر رکھے گا، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ماحولیاتی تحفظ فورس کے قیام کے موقع پر کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے ماحول بری طرح متاثر ہورہا ہے، ہر سال ہماری فضا میں اسموگ چھا جاتی ہے جس کی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں اور اسکولز بند کرنے پڑتے ہیں، میرا خواب تھا کہ اپنے لوگوں کے لیے فضا کو سانس لینے کے قابل بنائیں۔
PAKISTAN'S FIRST
ENVIRONMENTAL PROTECTION FORCE
SPECIALIZED, OPERATIONAL FORCE EQUIPPED WITH MODERN TECHNOLOGY#PollutionFreePunjab pic.twitter.com/dWy0skhi1R
— Government of Punjab (@GovtofPunjabPK) April 16, 2025
وہ لاہور میں انوائرمنٹ پروٹیکشن اسکواڈ کے آغاز کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب کی سربراہی میں ماحولیاتی پالیسی بنائی ہے جو آج ماحولیاتی تحفظ فورس کے قیام کی صورت نظر آرہی ہے، فورس میں ای بائیکس کا اسکواڈ ماحولیات سے متعلق اقدامات کی نگرانی کرے گا۔
انہوں نے کہا گرین اسکواڈ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر نظر رکھے گا، جب کہ بلیو اسکواڈ پانی کے تحفظ کی نگرانی کرے گا۔ بلیک اسکواڈ گاڑیوں اور ان سے دھوئیں کے اخراج جبکہ ریڈ اسکواڈ صعنتی علاقوں اور اسپتال میں پیدا ہونے والی آلودگی کو مانیٹر کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں