اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری؛ شہادتوں کی تعداد 60 سے زائد ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
قطر میں غزہ جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے باوجود اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جس میں ایک ہی خاندان کے افراد سمیت 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
بمباری میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ گھروں کے ملبے میں اب بھی درجنوں افراد دبے ہوئے ہیں۔
امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں طبی سہولیات دستیاب نہیں۔
اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں پر بھی حملے بھی کیے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی 45 ہزار 600 سے زائد ہوگئی جب کہ ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ: جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود گزشتہ روز سے اب تک 87 فلسطینی شہید
غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد بھی فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 87 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں پر صیہونی فوج کی جانب سے کی گئی بم باری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 87 فلسطینی شہید اور 230 زخمی ہوگئے جبکہ نصیرت کیمپ اور رفح میں معدد عمارتیں تباہ کردی گئیں ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ کے دیر البلاح میں جنگ بندی معاہدے کے بعد سے شہید ہونے والوں میں 21 بچے اور 25 خواتین شامل ہیں
7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 46 ہزار 788 تک پہنچ گئی ہے، جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 110453 سے تجاوز کر گئی ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کو قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا تھا۔