حکومت بھول جائے کہ وہ عمران کو اتنی آرام سے سزا دے گی،علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو سزا اس لئے دی جارہی ہے کہ انہوں نے وہ ادارہ کیوں بنایا جس میں سیرت النبی پڑھائی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں علیمہ خان نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ پریشان ہیں کہ فلاحی ادارہ ہے جس سے بانی کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا لہٰذا ان کو سزا دینے میں بڑی مشکل پیش آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سزا اس لئے دی جارہی ہے کہ انہوں نے وہ ادارہ کیوں بنایا جس میں سیرت النبی پڑھائی جارہی ہے۔علیمہ خان نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ موخر ہونے سے متعلق کہا کہ بانی چاہتے ہیں سزا سنائیں اس کے بعد ہم ہائیکورٹ میں لے کرجائیں، یہ بھول جائیں کہ اتنے آرام سے سزا دے دیں گے،جب عمران خان باہر آئے گا تو سب دیکھ لیں گے۔
خیال رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نہ آنے پر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 13 جنوری کو تیسری بار موخر ہوا ہے، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید فیصلہ سنانے کیلئے ساڑھے 8 بجے اور نیب کی 5 رکنی پراسیکیوشن ٹیم ساڑھے 9 بجے اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔عدالت اس سے پہلے فیصلہ سنانے کے لئے 23 دسمبر اور 6 جنوری کی تاریخیں دے چکی ہے۔
10ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قید ہونےکا انکشاف
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا کے پی مائنز اینڈ منرل بل کی منظوری کیلیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ
پشاور:تحریک انصاف کی قیادت نے عمران خان کی اجازت کے بعد ہی مائنز اینڈ منرل بل کو کے پی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جاچکا ہے اور اس پر بحث جاری ہے لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔ بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں زیر بحث مائنز اینڈ منرلز بل پر تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بل کے تمام اہم نکات پہ جامع اور مفصل وضاحت پیش کی۔
کمیٹی نے اس بل کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر طے پایا کہ بل میں صوبائی خودمختاری، حقوق و معدنی وسائل وفاق، ایس آئی ایف سی یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔ طے پایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مثبت تجاویز کو خوش آمدید کہا جائے گا، بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بل پیش کیا جاچکا ہے اور اس پر بحث جاری ہے لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔ بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا
اجلاس میں طے پایا گیا کہ اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جا رہی ہے اور نہ کی جائے گی، عمران خان کی جانب سے 8 اپریل کی ملاقات کی ہدایت کے مطابق چیئرمین سے ملاقات کرنے والے افراد ملاقات کی تفصیلات یا ہدایات پر میڈیا سے بات چیت کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔
قائد عمران خان کے حکم کے مطابق ان سے ملاقات کرنے والی شخصیات ان کی ہدایات تحریری طور پہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کو دیں گے اور وہ تحریری ہدایات و بیانات صرف اور صرف مرکزی سیکرٹری اطلاعات ہی جاری کرنے کا مجاز ہوگا انکے علاوہ کسی بھی بیان کو مصدقہ نہیں سمجھا جائے گا۔
پارٹی عہدے دار ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں، خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری ہوگا۔ خلاف ورزی کرنے والے پہ جن کے پاس پارٹی کے عہدے ہیں ان سے ذمہ داریاں واپس لے لی جائیں گی۔
اجلاس میں بیرسٹر گوہر کو پنجاب کے چیف آرگنائزر کے اختیارات سے متعلق آگاہی دی گئی۔ چیف آرگنائزر کے ساتھ 6 رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی۔