پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟ بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
16 جنوری سے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، کل سے پیٹرول اور ڈیزل کتنے روپے مہنگا ہوسکتا ہے؟ اس حوالے سے اہم خبر آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہو سکتا ہے؟
حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد عالمی مارکیٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں چونکہ حالیہ دنوں پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوئی ہیں، اس لیے حکومت پاکستان نے بھی پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے، جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل 5 روپے اور مٹی کا تیل 6 روپے سے زیادہ تک مہنگا ہوسکتا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے وزیراعظم کو بھیجی گئی سمری کی حتمی منظوری کے بعد آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگنے کی بات درست نہیں، وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب
واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 81 ڈالر فی ڈالر سے بڑھ گئی ہے، جو اگست 2024 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پیٹرول خام تیل ڈیزل عالمی مارکیٹ قیمتوں میں اضافہ متوقع وفاقی وزارت خزانہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیٹرول خام تیل ڈیزل عالمی مارکیٹ قیمتوں میں اضافہ متوقع وفاقی وزارت خزانہ وی نیوز پیٹرولیم مصنوعات کی عالمی مارکیٹ
پڑھیں:
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
وزارت خزانہ نے پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 47 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، نئی یمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہوگی۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں اتار چڑھاؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔