Jasarat News:
2025-04-15@15:32:01 GMT

کراچی کے صارفین کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

کراچی کے صارفین کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان

کراچی: شہر قائد کے باسیوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی جانب سے نومبر کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز میں کمی کی درخواست پر عوامی سماعت مکمل کر لی ہے۔

کے الیکٹرک نے فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 98 پیسے کی کمی کی درخواست دی تھی۔ سماعت کے دوران، نیپرا کے ممبران نے بجلی کی پیداوار اور ترسیل سے متعلق سوالات اٹھائے، جس میں کے الیکٹرک کی این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی) پر انحصار اور کمپنی کے جنریشن سسٹم کی کارکردگی زیر بحث آئی۔

کے الیکٹرک حکام نے سماعت کے دوران بتایا کہ نومبر میں این ٹی ڈی سی سے 62 فیصد بجلی حاصل کی گئی، جو نسبتاً کم قیمت پر فراہم کی گئی۔ اس کے علاوہ، 21 فیصد بجلی ایل این جی اور 13 فیصد فرنس آئل سے پیدا کی گئی۔ نومبر میں بجلی کی مجموعی طلب اکتوبر کے مقابلے 12 فیصد کم ہوکر اوسطاً 2300 میگاواٹ رہی، جبکہ اکتوبر میں یہ طلب 2600 میگاواٹ تھی۔

نیپرا کے مطابق اگر کے الیکٹرک کی درخواست منظور ہوتی ہے تو نومبر کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (FCA) کی مد میں صارفین کے بل میں 4 روپے 49 پیسے فی یونٹ کی کمی متوقع ہے۔ یہ کمی اکتوبر کے مقابلے زیادہ ہوگی، جہاں 49 پیسے فی یونٹ کی کمی کی گئی تھی۔

فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق لائف لائن صارفین، گھریلو صارفین جن کا استعمال 300 یونٹ تک ہے، زرعی شعبے کے صارفین، پری پیڈ میٹرز اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر نہیں ہوگا۔

نیپرا ڈیٹا کی مزید جانچ کے بعد حتمی فیصلہ جاری کرے گا، جس سے کراچی کے صارفین کو ممکنہ ریلیف مل سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک کی گئی

پڑھیں:

ٹرمپ کا یوٹرن: الیکٹرانکس پر 145 فیصد چینی ٹیرف ختم، صارفین کو ریلیف

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے چین سے درآمد کی جانے والی متعدد الیکٹرانک اشیاء کو نئے بھاری ٹیرف سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ ان اشیاء میں اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز، ہارڈ ڈرائیوز، پروسیسرز، اور سیمی کنڈکٹرز شامل ہیں۔

یہ اعلان امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کی جانب سے جمعہ کی رات جاری ایک نوٹس میں کیا گیا۔ استثنیٰ اُن اشیاء کو دیا گیا ہے جن پر 145 فیصد اضافی ٹیرف لاگو ہونا تھا، جو ٹرمپ کی چین کے خلاف ’ریسی پروکل‘ تجارتی پالیسی کا حصہ ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں صدر ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی متعدد اشیاء پر 125 فیصد نیا ٹیرف عائد کیا تھا، جو پہلے سے لاگو 20 فیصد ٹیرف کے علاوہ ہے۔ یہ اضافی ٹیرف چین پر فینٹانائل جیسی منشیات کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر عائد کیا گیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف لگانے کا مقصد امریکی صنعت کو واپس لانا ہے، لیکن جن اشیاء کو استثنیٰ دیا گیا ہے، ان کی مقامی پیداوار شروع کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • بیکری مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد ہونے کا امکان
  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان
  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان
  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان 
  • حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
  • اسلام آباد، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹرانسفر فیس میں بڑا اضافہ ،الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹرانسفر فیس عائد
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟
  • داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے واپڈا کی وضاحت
  • داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ؛ واپڈا کی وضاحت
  • ٹرمپ کا یوٹرن: الیکٹرانکس پر 145 فیصد چینی ٹیرف ختم، صارفین کو ریلیف