اسلام آباد:وزارت توانائی نے قومی اسمبلی میں اعتراف کیا ہے کہ کے الیکٹرک صارفین سے بجلی کے بلوں کے ذریعے 8 مختلف اقسام کے ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ  کراچی کے بجلی صارفین سے 4 مختلف قسم کے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) سمیت دیگر متفرق ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق کے الیکٹرک صارفین سے جس جس مد میں ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں ان میں نارمل جی ایس ٹی کے نام پر گزشتہ ایک سال میں 102 ارب 43 کروڑ روپے وصول کیے گئے ہیں۔

اسی طرح مزید جی ایس ٹی کے نام پر 3 ارب 14 کروڑ روپے، اضافی جی ایس ٹی کے نام پر 11 ارب 87 کروڑ روپے اور خوردہ فروش جی ایس ٹی کی مد میں ایک ارب 83 کروڑ روپے وصول  کیے گئے ہیں۔

درج بالا ٹیکسز کے علاوہ انکم ٹیکس کے نام پر صارفین نے 30 ارب 26 کروڑ روپے ادا کیے ہیں جب کہ ود ہولڈنگ نیٹ میٹرنگ کی مد میں صارفین سے 61 کروڑ روپے جمع کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ٹی وی لائسنس فیس کے نام پر ایک ارب 15 کروڑ روپے وصول  ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صارفین سے کروڑ روپے جی ایس ٹی کے نام پر وصول کیے

پڑھیں:

بلوچستان، سرکاری اداروں میں 13 ارب سے زائد کی مالی بے قاعدگی کا انکشاف

محکمہ خزانہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق 23-2021 کے دوران محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب 34 کروڑ کے غیر مجاز اخراجات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب سے زائد کی بے قاعدگی کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل نے محکمہ خزانہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 23-2021 کے دوران محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب 34 کروڑ کے غیر مجاز اخراجات کی نشان دہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آڈٹ میں معلوم ہوا کہ 12 ارب 11 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور حکومتی ٹیکسوں کی مد میں 52 کروڑ روپے کی کم وصولی کی گئی۔ سرکاری خزانے سے 61 کروڑ 92 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، جبکہ محکمے نے مجموعی طور پر 9 کروڑ 50 لاکھ روپے کی وصولی نہیں کی۔ آڈٹ آبزرویشنز کا محکمے کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ میں ذمہ دار افراد کی نشان دہی اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے بلوچستان میں کوئٹہ کے سول اسپتال میں بھی دوائیوں کی خریداری کی مد میں ایک ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔ 22-2017 تک کے آڈٹ میں زبردست بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 5 سال میں اسپتال کے مین اسٹور سے 2 کروڑ 28 لاکھ کی دوائیاں غائب ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق اسٹنٹس کی 3 کروڑ 17 لاکھ کی مشکوک خریداری بھی سامنے آئی ہے۔ اسٹنٹس کی مقامی خریداری میں 4 کروڑ خرچ کئے گئے تھے۔ آکسیجن پلانٹ کے ٹینڈرز میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔ سول اسپتال کو آکسیجن سلنڈر کی غیر ضروری کھپت سے 6 کروڑ کا نقصان ہوا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق وردی، فرنیچر اور مشینری کی خریداری کی مد میں 6 کروڑ 18 لاکھ کی بے قاعدگیاں کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ ٹیکسٹ بورڈ بلوچستان ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا انکشاف
  • کے الیکٹرک کا کراچی پر ٹیکسوں کا ڈاکہ،8قسم کے ٹیکسز ہڑپ
  • کے الیکٹرک صارفین سے 8 قسم کے مختلف ٹیکسز وصول کیے جانیکا انکشاف
  • عازمین حج نے 48 ارب 90 کروڑ روپے جمع کرا دیے
  • سرکاری محکمے میں اربوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • عازمین حج سے مجموعی طور پر 48ارب 90 کروڑ روپے وصول
  • بلوچستان، سرکاری اداروں میں 13 ارب سے زائد کی مالی بے قاعدگی کا انکشاف
  • گزشتہ سال 12 ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کا انکشاف
  • کے الیکٹرک صارفین سے 8 قسم کے مختلف ٹیکسز وصول کیے جانے کا انکشاف