کوئٹہ‘ اسپتالوں میں جاری بائیکاٹ سے مریض اذیت کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کوئٹہ: ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سول اسپتال میں او پی ڈی بند ہے جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے
کوئٹہ‘ اسپتالوں میں جاری بائیکاٹ سے مریض اذیت کا شکار
کوئٹہ: بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے اسپتالوں میںجی ایچ اے کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں او پی ڈی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز اور نان ایمرجنسی آپریشن تھیٹر سروسز کا بائیکاٹ کاسلسلہ ایک بار پھر سے جاری و ساری ہے، جس کی وجہ سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث اسپتالوں میں آئے ہوئے مریض سخت اذیت کا شکار ہیں۔
مذکورہ صورتحال کے پیش نظر گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ رہنماﺅں کی گرفتاری اور درج مقدمات پر بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جائیں گے اس وقت تک ہڑتالوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسپتال آئے اذیت کا شکار ایک شخص نے کہا ہے کہ مسلم باغ سے مریض لے کر آیا ہوں، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ یہاں بی ایم سی اسپتال میں کوئی ڈاکٹر ہی نہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے پیاروں کا علاج سرکاری اسپتالوں میں کرانے کے بجائے اب نجی اسپتالوں سے کرا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسپتالوں میں اذیت کا
پڑھیں:
کراچی میں ’غزہ ملین مارچ:‘ جماعت اسلامی کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے غزہ سے یکجہتی کلیے 22 اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دیدی۔کراچی میں جماعت اسلامی کے شاہراہ فیصل پر غزہ یکجہتی مارچ میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی اور یہاں کی خواتین نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ یہ امت مسلمہ کا جیتا جاگتا شہر ہے، اس وقت اہل غزہ جس مصیبت میں ہیں وہ بیان سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور اقوام متحدہ قراردادیں پاس کررہا ہے جب کہ اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، اب بچوں سے انتقام لے رہا ہے، انشااللہ فلسطین کو آزادی نصیب ہوگی۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمراں بزدلی دکھاتے ہیں کہ معیشت کمزور ہوجائے گی، مطالبہ ہے حکمران اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز بلند کریں، وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ زبانی باتوں سے کچھ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم افواج کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے، 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور اس کی ٹیکنالوجی شکست کھا چکی ہے، اسرائیل اب بچوں سے انتقام لے رہا ہے، اسرائیل نسل کشی کررہا ہے،مغرب کے چہرے سے نقاب اتر چکا ہے، ہم امریکا اور اسرائیل کی مذمت کرتے ہیں، ہماری مذمت سے امریکا کے سامنے جھکے ہوئے لوگوں کو تکلیف ہے۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل آج بھی القسام برگیڈ کامقابلہ نہیں کرسکتا، اگر مسلمان حکومت کے ایٹمی ہتھیار اور میزائل سامنے آئیں تو بچوں کی شہادت رک جائیں گی، پاکستانی وزیر اعظم اور آرمی چیف عالمی کانفرنس مدعو کریں اور مشترکہ اعلامیہ جاری کریں کہ بہت ہوچکا اب پیش قدمی ہوگی، جس روز یہ ہوا جنگ ختم ہو جائے گی۔امیر جماعت اسلامی نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سرکاری سطح پر اس پالیسی کا اعلان کرے کیونکہ اس کے ذریعے بھی فلسطینیوں کو کچھ ریلیف مل سکے گا،آج کی ریلی میں لاکھوں کی تعداد میں شرکا موجود ہیں جس سے اہل غزہ کو نیا جذبہ ملے گا، اسماعیل ہانیہ کا خاندان مسلسل قربانیاں دے رہا ہے اور حماس کی تحریک اب کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں اہل فلسطین اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا جارہا ہے، امریکا میں پچاس فیصد رائے دہندگان حماس کے حامی ہوچکے ہیں، حماس کی جدوجہد اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق آئینی ہے اور وہ ایک جمہوری قوت ہے، مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب کے فتوے پر تکلیف یہودیوں کے ایجنٹ کو ہو رہی ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن سے پوچھتا ہوں امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے اور اسرائیل کے خلاف کھل کر کیوں کھڑے نہیں ہوتے، پاکستان کی اپوزیشن (پی ٹی آئی) اپنے لیڈر کے لیے لابنگ کرسکتی ہے تو اسرائیلی کے خلاف امریکا میں لابنگ کیوں نہیں کرتی۔امیر جماعت اسلامی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لیاقت علی خان کو کہا گیا کہ اسرائیل کو مان لو بہت کچھ دیں گے مگر لیاقت علی خان نے قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ ہماری روح قابل فروخت نہیں اس کے نتیجے میں پاکستان کو عزت ملی تھی۔