جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی۔انہوں نے یہ بات لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی. مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاستدانوں کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی.

خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ یہ تقاضا رہا ہے کہ بھئی آپ آئین کے دائرے میں رہ کر ملک کی خدمت کریں، ملک کے نظام سے وابستہ رہیں، یہ ہمارا میثاق ملی ہے، جب اس کی خلاف ورزی ہوگی تو آئین غیر مؤثر ہوجائے گا. آئین بے معنی ہوجائے گا جس طرح آج ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ سب چیزیں ہیں .جس پر تمام ہر ادارے کو اگر انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے، کسی پارٹی نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے تو اسے اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ایک سوال پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ میں سیاسی آدمی ہوں اور مذاکرات کا قائل ہوں اور مذاکرات سے ہی معاملات ٹھیک ہوتے ہیں، مذاکرات کی کامیابی کے لیے وہ ماحول بھی ہونا چاہیے جس میں اس کی امید کی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر دھاندلی کی گنجائش ہے تو دھاندلی سے پاک غیر جانبدارانہ انتخابات کی گنجائش کیوں نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ دیکھیں آپ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اتنا کیوں دماغوں پر سوار کیا ہوا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن نے کہا نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

کسی بھی صدر کو قانون سے بالا نہیں ہونا چاہیے :جو بائیڈن کا الوداعی خطاب

واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ کسی بھی صدر کو قانون سے بالا نہیں ہونا چاہیے اور جمہوریت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے امریکی جمہوریت کے مضبوط ہونے کا سبب چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو قرار دیا اور کہا کہ یہ نظام امریکا کی سیاست میں توازن برقرار رکھتا ہے۔

 

بائیڈن نے ٹرمپ انتظامیہ کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ دنیا کی قیادت کا حق امریکا کا ہے، نہ کہ چین کا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ چند افراد کے ہاتھوں میں زیادہ طاقت اور دولت جمع ہونا جمہوریت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر معلومات کی تصدیق نہ ہونے اور اس کی بڑھتی ہوئی طاقت کے بارے میں بھی بائیڈن نے بات کی۔ ان کے مطابق سوشل میڈیا کو جوابدہ بنانا ضروری ہے تاکہ جھوٹی معلومات کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔ اسی طرح، انہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں چین کے مقابلے میں امریکا کی قیادت کو ضروری قرار دیا۔

 

صدر بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ ان کے دور حکومت میں لاکھوں افراد کو روزگار ملا اور اس دوران ملک کی خدمت کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات تھی۔ انہوں نے اپنی حکومت کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی اور مستقبل میں امریکا کی ترقی کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کسی بھی صدر کو قانون سے بالا نہیں ہونا چاہیے :جو بائیڈن کا الوداعی خطاب
  • خواہش ہے مسائل مذاکرات سے حل ہوں،انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیے،فضل الرحمن
  • پاکستان کو شفاف الیکشن اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،  مولانا فضل الرحمٰن
  • سیاستدانوں کے منفی رویئے سے آج پارلیمان بے معنی ہو گیا، مولانا فضل الرحمان
  • سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، فضل الرحمان
  • سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، ملک کو دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمن
  • دھاندلی سے پاک انتخابات ناگزیر، سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان
  • سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، ملک کو دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمٰن
  • سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، مولانا فضل الرحمان