جن کی مدت ملازمت تقریبا مکمل ہوچکی، انہیں قبل از وقت ریٹائرمنٹ دیں گے:وزیر قانون WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تاررڑ نے کہا ہے کہ حکومت کا کام کاروبار نہیں کرنا، سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کاروباری سرگرمیوں میں بہت ملوث ہوئی، ریاستی ملکتی اداروں کا خسارہ سیکٹروں ارب سالانہ ہے، نارکوٹکس کو وزارت داخلہ میں شامل کر دیا ہے، ایوی ایشن کو وزارت دفاع میں شامل کر دیا ہے، کیڈ کو ختم کر دیا، پی ڈیبلو ڈی کو وائنڈ اپ کر دیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ملازمین جو سروسز کی معیاد تقریبا کرچکے ہیں ان کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ دیں گے، جن کے 7 سال تک رہتے ہیں ان کو بھی پیکجز دے رہے ہیں، باقیوں کے لیے سرپلس پول کا آپشن رکھا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ میں نیت نہیں لوگوں کو بے روزگار کیا جائے، لیگل فریم ورک کے اندر رائٹ سائزنگ ہو گی، کسی کو قانون سے بالاتر ہو کر گھر نہیں بھیجا جائے گا، کئی محکموں کی ٹرمننگ کر رہے ہیں۔

اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں چند ہفتوں سے لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ مسنگ پرسن کمیشن کو دوبارہ بنا دیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے مسئلے پر ایک کابینہ کمیٹی قائم کی ہے، ریاست پاکستان کو آئین کے تحت چلنا ہے، کسی شخص کے جرم کا الزام ہے نا حراست درکار ہے تو وہ آئینی قانونی طریقے سے ہونی چاہیے۔

سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ لوگ غیر قانونی طور پر لوگ اٹھائے جاتے ہیں جن کا الزام سیکیورٹی فورسز پر لگتا ہے، احتجاج پر بلوچستان کی شاہرائیں بند کر دی جاتی ہیں، مچھ میں کئی روز سے حکومتی رٹ موجود نہیں تھی، وفاقی فورسز کی موجودگی میں یہ سب ہوتا ہے، وفاقی حکومت اور وفاقی فورسز پر الزامات لگ رہے ہیں، بلوچستان دور ہوتا جا رہا ہے، صوبے میں حالات بہت زیادہ خراب ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کر دیا نے کہا

پڑھیں:

جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی سب سے خوبصورت بات عدلیہ کا احتساب ہے، یہ عدالتیں شاہی دربار نہیں بلکہ آئینی ادارے ہیں۔ اگر ججز مقدمات کی سماعت نہیں کر سکتے تو انہیں گھر چلے جانا چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں جنہوں نے وکلا سے متعلق قانون کے مطابق فیصلے دیے۔ انہوں نے وکلا کے حالیہ احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ وکلا کے احتجاج کو دہشت گردی سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے؟ ایسا تو مشرف دور میں بھی نہیں ہوا تھا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وہ کبھی کسی بار سے بیک ڈور رابطے کے ذریعے حمایت حاصل نہیں کرتے، اور ان کا ماننا ہے کہ حکومت کو بار کونسلز کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور وکلا کے درمیان جو معاہدہ ہے، اس میں کبھی کوئی دھوکہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کونسل کا خیال ان کا اپنا نہیں تھا، اور یہ واضح کیا کہ ججز کی ٹرانسفر کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان کریں گے جس کے بعد وزیراعظم پاکستان اس پر غور کریں گے اور پھر صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں کے ججز وفاق میں تعینات کیے جائیں گے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے آنے والے ججز نے عدالت میں تنوع پیدا کیا ہے۔ انہوں نے 1973 کے آئین کو تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ آئین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب اسی آئین کو مانتے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وکلا کا میگا سنٹر پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور حکومت کا مقصد صرف عوام کی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ بھی استقامت کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ وکلا کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہے ہیں اور جب بھی کوئی وکیل دوست ان سے ملنے آتا ہے تو وہ ملاقات ضرور کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں مزید مثبت خبریں سامنے آئیں گی۔
مزیدپڑھیں:شاہ رخ خان کا ارب پتی پڑوسی، جس کے 29 بچے ہیں

متعلقہ مضامین

  • پی آئی سی میں زائدالمیعاد اسٹنٹس کا معاملہ، ذمہ داروں کیخلاف محکمانہ کارروائی ہوچکی، وزیر صحت پنجاب
  • پاکستانی مزدورں کی ہلاکت، وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران سے کارروائی کا مطالبہ
  • پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں، وفاقی وزیر سردار یوسف
  • مہنگائی میں کمی کا فائدہ عوام تک براہ راست نہیں پہنچ رہا، حکومت کا اعتراف
  • جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون
  • آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
  • وفاقی وزیر داخلہ کی پاسپورٹ حصول کیلئے نئی شرائط کے قانونی امور مکمل کرنے کی ہدایت