پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس ہم جیتیں گے، عمران خان کے خلاف کیسز کے فیصلوں کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔

بدھ کے رور رہنما پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انصاف کو دفن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وزیرقانون نے کہا عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، توشہ خان ون کیس کو بھی حکومت کہتی تھی یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تمام اسٹیک ہولڈر کی شمولیت کے بغیر مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے، بیرسٹر علی ظفر

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ توشہ خانہ ون کیس ہائیکورٹ میں پہلے دن ہی اوپن ہوا اور اسی دن شٹ ہوگیا، دوسرا کیس سائفر تھا جس کو بہت بڑا کیس بناکر پیش کیا گیا، یہ کیس جب عدالت میں آیا تو عدالت نے کہا کہ یہ تو جرم بنتا ہی نہیں، القادر ٹرسٹ کیس کے حقائق میں ایوان کے سامنے رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انصاف طاقتوروں کے ہاتھوں میں کھلونا بن جاتا ہے تو حکومتیں گرانے والی تحریکیں جنم لیتی ہیں، لندن کے مے فئیر علاقے میں ہائیڈ پارک کی بلڈنگ کس نے خریدی تھی، حسن نواز نے مے فئیر میں 190 ملین پاؤنڈ کی یہ عمارت اس وقت خریدی تھی جب نواز شریف وزیراعظم تھے، القادر کیس میں الزام لگایا گیا ہے 190 ملین پاؤنڈ جرم کے پیسے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں احتجاج سے ایک دن قبل عمران خان نے بیرسٹر علی ظفر کو کیا پیغام دیا؟

علی ظفر نے کہا کہ آج تک اس کیس میں کوئی ثبوت نہیں دیا گیا کہ جرم کے پیسے تھے، این سی اے نے فیصلہ کیا کہ یہ پیسے جرم کا نہیں ہے اس لیے اسے ریلیز کردیا جائے، جس کے بعد کابینہ نے فیصلہ کیا کہ اس پیسے کو ڈی فریز کردیا جائے، برطانوی حکومت نے فیصلہ کیا کہ اس کو ڈی فریز کردیا جائے۔

پاکستان کی کابینہ نے برطانوی حکومت سے کہا کہ اس پیسے کو پاکستان بھیج دیں، یہ کونسا جرم ہے جو کابینہ نے کیا، اگر کابینہ نے جرم کیا تو کیس بھی پوری کابینہ کے خلاف ہونا چاہئیے، ہم کیسز جیتیں گے، ان کیسز کے فیصلوں کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news القادر ٹرسٹ کیس القادر کیس بیرسٹر علی ظفر عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: القادر ٹرسٹ کیس القادر کیس بیرسٹر علی ظفر بیرسٹر علی ظفر علی ظفر نے کابینہ نے کے خلاف کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

کے پی: 19 اجلاسوں میں 518 فیصلے، 486 پر عملدرآمد، 25 تاخیر کا شکار

---فائل فوٹو 

وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے شرکاء کو موجودہ کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ صوبائی کابینہ کے 19 اجلاسوں میں 518 فیصلے کیے گئے ہیں، 486 فیصلوں پر عمل درآمد ہو چکا ہے، 7 فیصلوں پر عمل درآمد جاری جبکہ 25 فیصلوں پر عمل درآمد تاخیر کا شکار ہے۔

وزیرِ اعلیٰ کے پی کی جانب سے کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی مجموعی صورتِ حال پر اطمنان کا اظہار کیا گیا۔

اس دوران علی امین گنڈاپور نے ہدایت کی کہ جن فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہوا، اگلے اجلاس تک ان پر عمل درآمد یقینی بنائیں، جاری ترقیاتی فنڈز کے سو فیصد استعمال یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ کابینہ ارکان عوامی مسائل کے حل کے لیے متعلقہ ریجنز میں باقاعدگی سے دورے کریں، دوروں میں متعلقہ منتخب عوامی نمائندوں بھی مدعو کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری
  • عمران خان کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری
  • آج متنازع فیصلوں کے باب میں ایک اور اضافہ ہوا: بیرسٹر گوہر
  • مذاکراتی عمل سے اب ہمارا کوئی تعلق نہیں، وقاص اکرم
  • ’عمران خان نے پارٹی سے نکالنا ہے تو بے شک نکال دیں‘ شیر افضل مروت
  • پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، رانا ثنااللہ
  • بانی چیئرمین ڈیل کرنا چاہتے ہیں، کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات
  • عمران خان سیاسی قیدی، امید ہے جلد کوئی خوشخبری سامنے آئےگی، بیرسٹر گوہر
  • کے پی: 19 اجلاسوں میں 518 فیصلے، 486 پر عملدرآمد، 25 تاخیر کا شکار