بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے آئی پی پیز سے نظرثانی معاہدوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے 14 خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ گفت و شنید کرنے کے پلان کی منظوری دے دی۔
منظوری منگل کو کابینہ اجلاس میں دی گئی جس کا مقصد بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا اور ملک کے بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں کے بحران کو حل کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی کی حافظ نعیم سے ملاقات، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں سے آگاہ کیا
آئی پی پیز کا مذکورہ مسئلہ سنہ 1990 اور سنہ 2000 کی دہائیوں میں طے پانے والے معاہدوں سے متعلق ہے جس نے بڑھتی مہنگائی اور بجلی کی بلند قیمتوں کی وجہ سے عوام میں ایک بیچینی پیدا کردی تھی۔
دریں اثنا ایک سرکاری بیان میں وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری کا کہنا ہے کہ مسئلے کی بنیادی وجہ صلاحیت کے چارجز یا بجلی کی کھپت سے قطع نظر آئی پی پیز کو ادائیگیاں ہیں جنہوں نے پاکستان کے گردشی قرضے کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ قرضہ اب 8 ارب 60 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ 14 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد حتمی شکل دیے جانے والے ان نظرثانی شدہ معاہدوں میں لاگت اور منافع میں 802 ارب روپے (2.
بیان میں کہا گیا کہ حکومت کو ان کی مدت میں 5 ارب ڈالر کی بچت ہوگی جس کا فائدہ سالانہ بچت کی صورت میں صارفین کے لیے 137 ارب روپے ہوگا۔
مزید پڑھیے: آئی پی پیز سے ختم ہوتے معاہدے، کیا عوام کو مہنگی بجلی سے نجات مل سکے گی؟
دوبارہ گفت و شنید کے سودوں میں 10 آئی پی پیز شامل ہیں جو سنہ 2002 کی پالیسی کے تحت قائم کیے گئے تھے اور 4 سنہ 1994 کی پالیسی کے تحت قائم ہوئی تھی جبکہ سنہ 1994 میں قائم ہوئی ایک آئی پی پی کا معاہدہ مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
حکومت کی دوبارہ گفت و شنید کی کوششیں، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی اصلاحات کی سفارشات سے بھی متاثر ہیں، مالی دباؤ کو کم کرنے کے لیے ٹیرف اور صلاحیت کی ادائیگیوں کو کم کرنے کی کوشش کا حصہ ہیں۔
مزید پڑھیے: آئی پی پیز سے معاہدوں کا خاتمہ خوش آئند ہے، عوام کو ریلیف ملنا چاہیے، امیر جماعت اسلامی
بیان میں وزیراعظم شہباز شریف کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں انہوں نے نظرثانی شدہ معاہدوں کو اہم کامیابی قرار دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ تصفیے نہ صرف قومی خزانے کو بچائیں گے بلکہ گردشی قرضے کو ختم کرنے اور بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے میں بھی مدد کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی پیز آئی پی پیز سے نظر ثانی شدہ معاہدے سستی بجلی وفاقی کابینہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی پیز ا ئی پی پیز سے نظر ثانی شدہ معاہدے سستی بجلی وفاقی کابینہ ا ئی پی پیز سے آئی پی پیز ا ئی پی پی بجلی کی کے لیے
پڑھیں:
پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا
ملک میں مہنگی بجلی کے باعث شہری تیز رفتاری کے ساتھ متبادل توانائی کا ذریعہ سولر پینلز پر منتقل ہو رہے ہیں، جس کے باعث پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اس حوالے سے برطانوی توانائی تھنک ٹینک ’ایمبر‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2024 میں پاکستان نے دنیا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔
تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں درآمد کیے گئے سولر پینلز کی مجموعی پیدا کردہ بجلی کو جمع کیا جائے تو 17 گیگا واٹ بجلی بنتی ہے۔
ماہرین کے مطابق 17 گیگا واٹ کے ان سولر پینلز کی درآمدات کا ملک میں بجلی کی طلب سے موازنہ کیا جائے تو متبادل توانائی موجودہ بجلی کا نصف بنتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سولر پینلز کی اس غیر معمولی درآمدات کے پیچھے کوئی بڑی سرمایہ کاری اور نہ ہی کوئی حکومتی منصوبہ تھا بلکہ ملک میں مہنگی بجلی کے ستائے صارفین نے خود ہی ذاتی حیثیت میں سولر پینلز کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی۔