نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ابوظہبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2025ء)نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات نے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کر دئیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس معاہدے جسے جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی ای)کہا جاتا ہے پر گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں دستخط کئے گئے۔نیوزی لینڈ کی وزارت خارجہ اور تجارت کی ویب سائٹ اپ ڈیٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو نیوزی لینڈ کی اہم برآمدات میں ڈیری، صنعتی مصنوعات، گوشت، باغبانی کی مصنوعات اور سفری خدمات شامل ہیں۔
وزارت نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کی متحرک مارکیٹ نیوزی لینڈ کی کمپنیوں کیلئے برآمدات میں اضافے اور تنوع کیلئے اہم مواقع فراہم کرتی ہے۔نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے کہاکہ نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ تجارت کی مالیت 1.3بلین نیوزی لینڈ ڈالر (730ملین امریکی ڈالر)سالانہ ہے جورواں سال کے آخر میں معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد بڑھے گی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت کا مقصد 10سالوں میں اپنی برآمدات کی قدر کو دوگنا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ای پی اے نیوزی لینڈ کے بنیادی شعبے کے برآمد کنندگان کیلئے ترجیحی رسائی کو محفوظ بناتا ہے اور خلیجی خطے میں ایک کلیدی پارٹنر کیساتھ سپلائی چین کو مضبوط کرتا ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات نیوزی لینڈ کی
پڑھیں:
سندھ حکومت اور ایران کے صوبہ خراساں رضوی کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے گورنر ڈاکٹر غلام حسین مظفری نے کہا کہ یہ معاہدے پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بڑھانے کے نئے باب کا آغاز ہیں اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اقتصادی، تکنیکی اور ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے اقتصادی تعاون اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے، جس کے تحت سندھ حکومت اور ایران کے صوبہ خراساں رضوی کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے۔ اس اہم تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ایرانی وفد کی سربراہی ڈاکٹر غلام حسین مظفری نے کی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ان معاہدوں کا مقصد دونوں خطوں کے درمیان دوطرفہ تجارت، تعاون اور ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔ تقریب میں سندھ کابینہ کے ارکان، اعلیٰ حکام، تاجر رہنماؤں اور دونوں ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ معاہدے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) اور خراسان (مشہد) چیمبر آف کامرس، انڈسٹری، مائنز اینڈ ایگریکلچر (MCCIMA) سمیت متعدد اہم اداروں کے درمیان ہوئے ہیں۔ معاہدوں میں دونوں ممالک کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارکس، آئی ٹی ٹیکنالوجی، بینکنگ اور انشورنس کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ یہ معاہدے نہ صرف اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مستحکم کریں گے بلکہ سیاحت اور ثقافتی تبادلے کے شعبوں میں بھی اہم پیشرفت لائیں گے, آرٹ اور فوڈ فیسٹیول سمیت سیاحت کے فروغ کے لیے نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان تعاون بڑھایا جائے گا۔ ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے گورنر ڈاکٹر غلام حسین مظفری نے کہا کہ یہ معاہدے پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بڑھانے کے نئے باب کا آغاز ہیں اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اقتصادی، تکنیکی اور ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کریں گے، یہ معاہدے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات کو مزید تقویت دیں گے، جن کا آغاز ایران کی جانب سے 1947ء میں پاکستان کو تسلیم کرنے سے ہوا تھا۔