اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جنوری 2025ء) روس کی طرف سے بڑے پیمانے پر یہ بڑا فضائی حملہ دراصل یوکرین کے اس بیان کے صرف ایک دن بعد ہوا جس میں کییف نے کہا تھا کہ روس کے ساتھ جاری تقریباً تین سالہ جنگ کے دوران اس نے روسی سرزمین پر اپنا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے۔ یوکرینی حملے میں فرنٹ لائن سے سینکڑوں میل دور روس کی فیکٹریوں اور توانائی کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔

یوکرین نے روسی علاقے کرسک پر بڑا فوجی حملہ شروع کر دیا

بُدھ کو یوکرین کے مغربی علاقے ایوانو فرانکوسک کے علاقائی گورنر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں تحریر کیا، ''پریکارپاتپا کے علاقے میں بنیادی شہری ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘‘ اس علاقے کے ایک اہلکار نے کہا،'' اس علاقے میں فضائی دفاعی دستے کام کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

‘‘ اس اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے میں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور صورتحال کنٹرول میں ہے۔

یورپی یونین اور نیٹو کے رُکن پولینڈ کی سرحدوں سے متصل مغربی علاقے لوویو کے حکام نے کہا کہ ڈروگوبیچ اور ستری اضلاع میں بنیادی شہری ڈھانچے کی دو اہم تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔

گورنر میکسم کوزیتسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا، ''خوش قسمتی سے، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن دیگرنقصانات پہنچے ہیں۔‘‘

روسی آئل تنصیب پر یوکرینی ڈرون حملہ

ایمرجنسی بیلک آؤٹ کا اعلان

دریں اثناء یوکرین کے قومی گرڈ آپریٹر نے اعلان کیا کہ وہ مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے سمیت سات علاقوں میں ہنگامی بلیک آؤٹ کا نفاذ کر رہا ہے۔

وزیر توانائی گالوشینکو نے شٹ ڈاؤن کے بارے میں کہا ، ''ٹرانسمیشن سسٹم آپریٹر بڑے حملے کی وجہ سے احتیاطی پابندیاں لگا رہا ہے۔‘‘

روسی ڈرون حملوں کے بعد یوکرینی دارالحکومت میں تباہی کا منظر

مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے کے گورنر نے بھی کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان کے علاقے میں اہم انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ حملے کب ہوئے ہیں۔

اس دوران جنوبی شہر خیرسون کے میئر نے کہا کہ

رات بند باندھنے کی کارروائی کے نتیجے میں ''کمیونٹی کا ایک حصہ بجلی سے محروم ہے۔‘‘

یوکرین اور روس کے ایک دوسرے کے انرجی انفراسٹرکچرز پر حملے

یوکرینی حکام نے اس سے قبل پورے ملک کے لیے فضائی حملے کے الرٹ جاری کیے تھے، جس میں آنے والے کروز میزائلوں کی وارننگ دی گئی تھی۔

ک م/ ع ت(روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے علاقے نے کہا

پڑھیں:

روسی صدر پیوٹن کا ایران میں 2 نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کا اعلان

ایران اور روس کے صدور نے کریملن میں جامع اسٹریٹجک پارٹنر شپ معاہدے پر دستخط کردیے۔

روسی صدر پیوٹن نے ایران میں دو نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کا اعلان کردیا اور کہا کہ ایران کے لیے نئے جوہری ری ایکٹرز کی تعمیر میں تاخیر کے باوجود مزید جوہری منصوبے شروع کرنے کو تیار ہیں۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ معاہدے سے دوسروں کی پیدا کردہ مشکلات پر قابو پانے اور آگے بڑھنے کے قابل ہوسکیں گے۔ ایران روس معاہدے کے مطابق دونوں ممالک ایک دوسرے کو لاحق فوجی خطرات سے مل کر نمٹیں گے۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ ایران یا روس پر حملہ آور کسی ملک کو فوجی امداد فراہم نہیں کی جائے گی، معاہدے میں سیکیورٹی سروسز، فوجی مشقیں اور افسران کی ٹریننگ میں تعاون بھی شامل ہے۔

صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ ایران کو یوکرین کی صورتحال پر مسلسل آگاہ رکھا۔

اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ امید ہے یوکرین جنگ مذاکرات کی میز پر ختم ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان مذاکرات اور امن کے حصول کا خیرمقدم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • روسی صدر پیوٹن کا ایران میں 2 نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کا اعلان
  • حبیب میٹرو ضامن انفرا پاکستان کے درمیان شراکت داری
  • مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت
  • ایران کے ساتھ شراکت داری کسی ملک کیخلاف نہیں ،روس کا اعلان
  • پیجر دھماکوں کی طرز پر ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بڑا حملہ ناکام بنادیا گیا، روسی خبر ایجنسی کا دعوی
  • انفرا ضامن پاکستان اور حبیب میٹرو کے درمیان شراکت داری
  • یوکرین کا توانائی کی تنصیبات پر حملہ ، روس نے بھی میزائل برسادیے
  • کروز میزائلوں کی بارش، یو کرین بجلی کی بندش پر مجبور
  • روس کی جوابی کارروائی یو کرین پر بڑے پیمانے پر کروز میزائل داغ دیے