سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزارت خارجہ نے سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں جس کے مطابق سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں 10 ہزار 279 پاکستانی قید ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے پیش کی گئیں دستاویز کے مطابق ریاض کے مختلف علاقوں میں 5 ہزار 341 اور جدہ کے مختلف علاقوں میں 4 ہزار 848 پاکستانی قید ہیں۔
گزشتہ تین برسوں میں سعودی جیلوں میں قید 253 پاکستانیوں کو مخیر حضرات کے تعاون سے رہائی دلائی گئی۔
پاکستانی قیدیوں کو 18 مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر جیلوں میں ڈالا گیا۔ پاکستانی قیدی بارڈر سیکیورٹی، منشیات، سائبر کرائم، منی لانڈرنگ، قتل اور اسمگلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ 400 پاکستانیوں کو ملک واپس منتقل کرنے کے لیے تفصیلات کا سعودی حکام کے ساتھ تبادلہ کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستانی قید جیلوں میں
پڑھیں:
پرتگال کو 50 ہزار اسکلڈ لیبر کی فوری ضرورت، پاکستانیوں کے لیے کیا مواقع ہیں؟
پرتگال یورپ کا ایک خوبصورت اور تاریخی اعتبار سے اہم ملک ہے جو حالیہ چند برسوں کے دوران انڈین، بنگالی، برازیلین، نیپالی اور پاکستانیوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں سب سے بڑی وجہ پرتگال آنے والے غیرملکیوں کو چند ہی برسوں میں پی آر مل جانا ہے۔
کچھ عرصہ قبل پرتگال کی حکومت نے غیرملکیوں کے لیے ویزوں کا اجرا کم کردیا تھا لیکن اب ایک بار پھر سے پرتگال نے ویزا کے عمل کو ہموار بنانے اور غیرملکی تارکین وطن کو ایک ماہ کے اندر ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پرتگال میں کس قسم کے مواقع موجود ہیں اور یہ ملک پاکستانیوں سمیت دیگر غیرملکیوں کی توجہ کا مرکز کیوں ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کے لیے خوشخبری، پرتگال نے ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا
پرتگال کے ویزا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹریول ایجنٹ شیخ محمد شایان کا کہنا ہے کہ پرتگال کی ویزا کی شرح اس وقت باقی ممالک کے مقابلے میں کافی بہتر ہے، اس کا اندازہ پرتگال کے قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ سے لگایا جاسکتا ہے، جس میں 2023 کے مقابلے میں 2024 میں ویزا کی شرح میں تقریبا 54 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پرتگال کو اس وقت افرادی قوت کی کافی زیادہ ضرورت ہے۔ پرتگال کی لیبر مارکیٹ میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر سالانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ غیرملکی ورکرز کی ضرورت ہے۔
ایک تخمینے کے مطابق، صرف تعمیرات کے شعبے میں 80 ہزار اضافی ورکرز کی ضرورت ہے۔ پرتگالی آجروں کا کہنا ہے کہ اگر اس کمی کو پورا نہ کیا گیا تو اس سے اقتصادی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے اور ملک کے ترقیاتی مقاصد حاصل کرنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
پرتگال کے ورک ویزا کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں کیوں دی جاتی ہیں؟غیرملکی افراد پرتگال میں سب سے زیادہ ورک ویزا کے لیے اپلائی کرتے ہیں، کیونکہ بیشتر افراد خصوصاً نوجوان تعلیم کے حصول کے لیے دیگر یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں جہاں پرتگال سے زیادہ بہتر تعلیمی مواقع موجود ہیں، لیکن سرمایہ کاری، ملازمت اور پی آر کے لیے لوگ پرتگال کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرتگال کے نئے سولیڈیریٹی گولڈن ویزا سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
پاکستانیوں کے لیے سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ پرتگال غیرملکیوں کو جلد ہی پی آر دے دیتا ہے۔ یعنی پی آر حاصل کرنے کے بعد پاکستانی شہری کسی بھی شینگن ملک میں جاسکتے ہیں اور اچھا کما سکتے ہیں۔ دیگر شینگن ممالک کا پی آر دینے کا طریقہ کار پرتگال کے مقابلے میں کافی مشکل ہے، یہی وجہ ہے کہ پرتگال جانے والے پاکستانیوں کو 5 سال مکمل ہونے پر نیشنیلٹی کارڈ مل جاتا ہے۔
پرتگال میں پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کے کونسے مواقع ہیں؟اس حوالے سے بات کرتے ہوئے گزشتہ 3 برس سے پرتگال میں مقیم پاکستانی شہری عبداللہ اسماعیل نے بتایا کہ پاکستانیوں کے پرتگال آنے کی وجہ یہ ہے کہ پرتگال کی امیگریشن ایک طویل عرصے سے کھلی ہوئی ہے، لیکن گزشتہ 3 سال میں سوشل میڈیا کی وجہ سے پرتگال کے بارے میں آگاہی زیادہ ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرتگال شینگن ممالک کا ایک ایسا رکن ملک ہے جہاں آپ کسی بھی روٹ سے داخل ہوسکتے ہیں، یعنی کسی بھی ملک کا شینگن ویزا لیا جائے تو پرتگال کی شہریت باآسانی حاصل کی جاسکتی ہے، آپ چاہے اعلیٰ سطح کی ملازمت کررہے ہوں یا پھر کسی ہوٹل میں ملازم ہوں، 5 سال مکمل ہونے کے بعد پرتگال آپ کو نیشنیلٹی دے دیتا ہے۔
پرتگال کی شہریت حاصل کرنا آسان کیوں؟عبداللہ اسماعیل نے بتایا کہ پرتگال پہنچ کر وہاں کی شہریت حاصل کرنے کا طریقہ کار باقی ممالک کی نسبت کافی آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند برسوں سے پاکستان کے حالات کے پیش نظر ہم وطنوں نے بیرون ممالک کا رخ کرنا شروع کردیا ہے جبکہ پرتگال میں آسانیوں کے پیش نظر یہ ان کے لیے ایک ’ٹاپ ڈیسٹینیشن‘ بن چکا ہے، کیونکہ یہاں پر وہ جلد ہی شہریت حاصل کرلیتے ہیں۔
’پرتگال میں پاکستانیوں کے لیے چھوٹی موٹی نوکریاں ہی سب سے زیادہ ہیں کیونکہ یہاں سب سے بڑا مسئلہ زبان کا ہے، زبان نہ آنے کی وجہ سے پرتگال میں اچھی نوکری حاصل کرنا مشکل ہے، مگر اسکلڈ لیبر کے لیے پرتگال بہت بہترین ملک ہے جو یہاں آنے والے ہر فرد کو خوش آمدید کہتا ہے اور اس کو 5 سال بعد نیشنیلٹی بھی دیتا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پرتگال کیوں جانا چاہتے ہیں؟
انہوں نے مزید بتایا کہ پرتگال آنے والے 90 فیصد افراد زبان کے مسئلے کی وجہ سے 5 سال بعد پرتگال چھوڑ دیتے ہیں، جب انہیں پرتگال کی شہریت مل جاتی ہے تو وہ دیگر 30 شینگن ممالک کا رخ کر لیتے ہیں جہاں پر انگریزی زبان بولی اور سمجھی جاتی ہے اور وہاں اچھی تنخواہوں پر نوکریوں کے مواقع بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
دیگر شینگن ممالک میں ڈگری ختم ہونے کے ایک سال بعد اگر اپنی ہی فیلڈ کی نوکری نہ ملے تو غیرملکی طلبہ کو ملک چھوڑنے کا کہہ دیا جاتا ہے۔ لیکن پرتگال آپ کو اس چیز کا پابند نہیں کرتا کہ آپ اپنے ہی شعبے کی نوکری کریں، پرتگال میں آپ کسی بھی شعبے میں ملازمت کرکے گزارا کرسکتے ہیں اور 5 سال پورے ہونے پر آپ کو شہریت دے دی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ پرتگال نے اپنی ورک ویزا پالیسی کو باقی ممالک کی نسبت زیادہ لچکدار اور دوستانہ بنایا ہے، جس سے غیرملکی وکرز کے لیے یہاں کے دروازے کھلے رہتے ہیں۔ پاکستانی نوجوانوں کے لیے پرتگال میں مختلف صنعتوں جیسے زراعت، تعمیرات اور خدمات کے شعبے میں کام کرنے کے بہترین مواقع دستیاب ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسکلڈ لیبر پاکستانی پرتگال شہریت شینگن ملک مواقع نوجوان نوکری ورک ویزا ورکرز ویزا یورپ