ٹرانس جینڈرز کی کھیلوں میں شرکت پر پابندی کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
امریکی ایوانِ نمائندگان نے ٹرانس جینڈرز ایتھلیٹس کو خواتین کھیلوں میں شرکت سے روکنے کا بل منظور کرلیا
امریکی ایوانِ نمائندگان نے خواتین اسپورٹس میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شرکت پر پابندی کے بل کو اتفاقِ رائے سے منظور کر لیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بل کے حق میں 218 ووٹ ڈالے گئے، جن میں دو ڈیموکریٹس کے ووٹ بھی شامل تھے۔ تاہم، یہ بل سینیٹ میں پیش کیا جانا باقی ہے، جہاں اس کے قانون بننے کے امکانات کم ہیں۔
بل کی منظوری کے بعد، ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کو ان اسکولوں یا یونیورسٹیوں کی خواتین ٹیموں میں حصہ لینے سے روک دیا جائے گا، جو فیڈرل فنڈنگ حاصل کرتی ہیں۔
ادھر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی صدارت کے دوران فوج سے ٹرانس جینڈر ملازمین کو نکالنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر سکتے ہیں، جس سے ہزاروں حاضر سروس اہلکار برطرف ہو سکتے ہیں۔
یہ بل اور ممکنہ اقدامات امریکہ میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے حقوق اور مساوات کے حوالے سے گرما گرم بحث کا سبب بن رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسپیشل کھلاڑیوں کیلیے اسپیشل گیمز محکمہ کا تحفہ ہیں ،عبدالعلیم لاشاری
کراچی(اسپورٹس رپورٹر)چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوکے وژن اورصوبائی وزیر کھیل سندھ سردار محمد بخش خان کی ہدایات کے مطابق سندھ بھر میں کھیلوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے،سندھ اسپیشل گیمز اسپیشل کھلاڑیوں کے لئے محکمہ کھیل کا تحفہ ہے ،اسپیشل گیمز کا میلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔بیچ گیمز اور سندھ گیمز سے بھی سندھ کے نوجوانوں کو کھیلوں کے بھر پور مواقع دیں گے ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکریٹری اسپورٹس عبدالعلیم لاشاری نے تین روزہ سندھ اسپیشل گیمز کے دوران کھلاڑیوں کو آفیشلز سے ملاقات میں کیا ،اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری کھیل سندھ صائمہ آغا، چیف انجینئر اسلم مہر، ڈائریکٹر اسپورٹس امداد علی ابڑو، ایس او علی ڈنو گوپانگ اور دیگربھی موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صوبے میں کھیلوں کا معیار بلند کرنے میں سنجیدہ ہے اور کھلاڑیوں کو بھر پورمواقع دینا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم صوبے بھر میں نا صرف کھیلوں کا اسٹرکچر پہلے سے بہت بہتر بنایا ہے بلکہ کئی نئے گرائونڈز اور اسٹیڈیمز کی تعمیر اور ان کی از سرنو تزئین وآرائش بھی کی ہے حال ہی میں ونٹر گیمز اور تمام اضلاع میں تربیتی کیمپوں کا انعقاد بھی کیا گیا جس سے نا صرف کھلاڑیوں کو گراس روٹ لیول پر بھر پور مواقع ملے بلکہ نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آیا ۔