بھارتی آرمی چیف کا بیان پٹے ہوئے موقف کے مردے گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام مشق ہے: آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بھارتی آرمی چیف کا بیان پٹے ہوئے موقف کے مردے گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام مشق ہے: آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )ترجمان پاک فوج نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشتگردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان بھارت کے پٹے ہوئے مقف کے مردے گھوڑے میں جان ڈالنے ناکام مشق ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل افسر نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر انتہائی وحشیانہ جبر کی ذاتی طور پر نگرانی کی، بھارتی آرمی چیف کے ریمارکس بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں بربریت سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ اندرونی طور پر اقلیتوں پر جبر اور بھارت کے بین الاقوامی جبر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، ایسے سیاسی،غلط بیانات بھارتی فوج کو سیاست زدہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، پاکستان ایسے بے بنیاد بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں بھارتی وزیر دفاع اور چیف آف آرمی اسٹاف کے بیبنیاد دعوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا ہے، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان پر بھارت کے بیبنیاد دعوں کا کوئی جواز نہیں، بھارتی قیادت کا بیان انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واضح کرتے ہیں کہ ایسے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن و استحکام کیلئے نقصاندہ ہیں، بھارت دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگانے کی بجائے اپنے اندر جھانکے، بھارت دہشتگردی میں اپنے ملوث ہونے کی دستاویزی حقیقتوں کو تسلیم کرے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی آرمی چیف کا آئی ایس پی آر
پڑھیں:
گلگت بلتستان حکومت نے بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کا بیان مسترد کر دیا
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ شمس لون اور حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ گلگت بلتستان اصل پاکستان ہے، آج سے 77 سال قبل گلگت بلتستان کے عوام نے نریندر مودی کی نسل کو بھگا کر آزادی حاصل کی اور نظریاتی بنیادوں پر پاکستان میں غیر مشروط شمولیت کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون اور ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بھارتی چیف آف آرمی سٹاف اوپندرا دویدی اور بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے پاکستان اور گلگت بلتستان کے حوالے سے حالیہ بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی بیانات اور پراپیگنڈے کو مسترد کیا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دونوں عہدیداروں نے کہا کہ گلگت بلتستان اصل پاکستان ہے، آج سے 77 سال قبل گلگت بلتستان کے عوام نے نریندر مودی کی نسل کو بھگا کر آزادی حاصل کی اور نظریاتی بنیادوں پر پاکستان میں غیر مشروط شمولیت کا اعلان کیا تھا، گلگت بلتستان کے عوام لفظ " متنازعہ " کو بھی دل پر پتھر رکھ کر سنتے ہیں، تنازعہ کشمیر کے رو سے گلگت بلتستان ٹیکنکل ایشو کا سامنا کر رہا ہے لیکن " متنازعہ " لفظ ہماری قربانیوں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ دونوں عہدیداروں نے مزید کہا کہ بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کا گلگت بلتستان پر بیان بچگانہ ہے، بھارتی حکمران یہ بچگانہ حرکتیں کئی سالوں سے کر رہے ہیں، ایک طرف سے مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں مظلوم کشمیری بھارتی جابر فوج کے سنگینوں تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور آئے روز کشمیر کی فضا بارود سے پراگندہ ہے، وہاں ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور دوسری طرف اپنی کوتاہیوں اور مظالم پر پردہ ڈالنے کیلئے بھارتی قیادت اوٹ پٹانگ بیانات کا سہارا لے رہی ہے جو کہ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ کشمیر پر بھارت کا پٹا ہوا موقف اب مذید عیاں ہو چکا ہے۔ گلگت بلتستان میں ہزاروں قبروں پر پاکستان کا پرچم ہے اور یہاں کے باسی ہندوستان کا نام لینا معیوب سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے میجر وہاب اور لالک جان شہید ہمارے وقار کا حوالہ ہیں، گلگت بلتستان شہداء کی سرزمین ہے، بھارت کا مکروہ چہرہ اب بے نقاب ہو چکا ہے، ہندوستان 8 لاکھ فوج کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبانا چاہتا ہے، کشمیر کی وادیوں میں آزادی کی تحریک عروج پر ہے، وہاں کا ایک ایک باسی ہندوستان کے تسلط کو تسلیم نہیں کر رہا ہے، ایسے میں بھارتی آرمی چیف و وزیر داخلہ کی بوکھلاہٹ کسی مذاق سے کم نہیں ہے۔