نیند کے دوران مفلوج ہوجانے کا احساس، اسباب و علاج
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
نیند میں جُزوی طور پر جاگنا اورنیم بیداری میں مفلوج ہوجانے کا احساس ہونا، اسے sleep paralysis کہتے ہیں۔
یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ سوتے ہوئے یا جاگتے ہوئے حرکت کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ یہ پیراسومنیا کی ایک قسم ہے جو اس وقت پیش آتا ہے جب آپ کا دماغ فعال ہوتا ہے لیکن آپ کا جسم ابھی بھی نیند کی حالت میں ہوتا ہے۔
اس دوران آپ اپنے اردگرد کے ماحول سے باخبر ہوتے ہیں لیکن آپ کو نظروں کا فریب ہوسکتا ہے جیسے ہوا میں اعداد دیکھنا، آوازیں سننا یا جسم پر دباؤ محسوس ہونا۔
اس دوران اکثر لوگ کسی غیر مرئی طاقت کے ہاتھوں مقید ہوجانے کو محسوس کرتے ہیں اور ایسا لگ رہا ہوتا ہے کہ دم گھٹ رہا ہے۔
اسباب
1) نیند کی بے قاعدگی
2) کافی نیند نہیں لینا
3) بے خوابی
4) نارکولیپسی
5) پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (کسی حادثے کا اثر)
6) عمومی تشویش
7) دہشت زدہ ہونے کا عارضہ
8) خاندانی تاریخ
حالت کب تک برقرار رہتی ہے؟
سلیپ پیرالائسز عام طور پر مختصر مدت کیلئے ہوتے ہیں جو صرف چند سیکنڈز سے چند منٹ تک جاری رہ سکتے ہیں۔
علاج
1) صحت مند نیند کا شیڈول برقرار رکھیں
2) بھرے پیٹ پر سونے سے گریز کریں
3) سونے سے پہلے کیفین مت لیں
4) سونے سے پہلے کچھ آرام کریں
5) پیٹھ کے بل نہ لیٹیں بلکہ کروٹ پر سوئیں
6) اگر کوئی عارضہ لاحق ہے تو اس کا علاج کریں
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہوتا ہے
پڑھیں:
سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کوئی چور دروازہ نہیں ڈھونڈ رہے، سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں۔
گجرات میں پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پارٹی کی سطح پر باضابطہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی انفرادی طور پر مذاکرات کر رہے ہیں، ہم انفرادی مذاکرات سے کسی کو نہیں روک رہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اعظم سواتی اپنی کوشش میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس پر پارٹی بانی پی ٹی آئی سے اجازت لے گی۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں آئین، جمہوریت کی بحالی سب کا مقصد ہے، پی ٹی آئی میں کوئی اختلاف نہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کوئی چور درواز ہ نہیں ڈھونڈ رہے، ہر سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتا ہے، بالآخر ٹیبل پر بیٹھ کر ہی معاملات حل ہوتے ہیں۔