جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جبری گمشدگیوں کا عمل تیز ہو گیا ہے۔

سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بلوچستان دن بدن حکومت سے دور ہوتا جا رہا ہے، جہاں احتجاج کے دوران بلوچستان کی شاہراہوں کو بند کیا جا رہا ہے۔

نئے چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے کامران مرتضیٰ کو پارلیمانی کمیٹی کا رکن نامزد کیا گیا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مچھ میں کئی دن تک حکومت کی رٹ کا فقدان رہا، جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ اپنے بچوں کے معاملات میں بے راہ روی دیکھیں، لیکن انسانیت کے تقاضوں کے مطابق آپ انہیں قتل نہیں کرتے۔

کامران مرتضیٰ نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں حالات اب اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ رات کے وقت ژوب اور لورالائی جیسے علاقوں سے گزرنا بھی ممکن نہیں رہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کامران مرتضی کہا کہ

پڑھیں:

حکومت بلوچستان کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

محکمہ صحت بلوچستان نے ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف بذریعہ اشتہار کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔

محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری اشتہار میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس اسٹاف کو ڈیوٹی پر غیر حاضر ہونے پر ڈیوٹی سے برخاست کر دیا جائے گا، غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف بیڈاایکٹ کے تحت سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: اسپتالوں کی بندش میں ملوث ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو معطل کرنے کا فیصلہ

اشتہار کے متن میں کہا گیا ہے کہ سروس میں بریک آنے سے سنیارٹی ختم ہوسکتی ہے، پینشن اور دیگر مراعات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، فرائض کی انجام دہی میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ڈی جی ہیلتھ نے کوئٹہ کے سول اسپتال کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ینگ ڈاکٹرز پر الزام لگایا کہ ینگ ڈاکٹرز نے حملہ کرکے انہیں زخمی کیا ہے۔ بعد ازاں ڈی جی ہیلتھ کی شکایت پر گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ اور ڈاکٹر حفیظ مندوخیل کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اشتہار میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنی جائے تعیناتی پر موجود رہیں اور اپنے فرائض مکمل ذمہ داری اور وقت پر دیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر عمیر حسنی کی سول ہسپتال میں غنڈہ گردی، عملے پر تشدد

یونین قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف سراپا احتجاج ہے، اور او پی ڈی سروسز کا بائیکاٹ بھی کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت
  • حکومت بلوچستان کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں 3 ہفتوں تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • سینٹ: بلوچستان میں لوگوں کو اٹھائے جانے کاسلسلہ تیز ہو گیا، کامران مرتضیٰ: مسنگ پرسن کمشن بحال کر دیا، اعظم تارڑ
  • جبری مشقت کا الزام ‘مزید37 چینی کمپنیوں پر امریکی پابندی
  • بلوچستان میں لوگوں کو لاپتا کرنیکاعمل تیز ہوگیا ‘ کامران مرتضیٰ
  • گزشتہ سال 12 ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کا انکشاف
  • بلوچستان دور ہوتا جا رہا ہے: کامران مرتضیٰ
  • بلوچستان میں لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہو گیا، سینیٹر کامران مرتضی