سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں چند ہفتوں سے لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ مسنگ پرسن کمیشن کو دوبارہ بنا دیا گیا۔ وزیر اعظم نے بلوچستان کے مسئلے پر  ایک کابینہ کمیٹی  قائم کی ہے ۔ ریاست پاکستان کو ائین کے تحت چلنا ہے۔ کسی شخص کے جرم کا الزام ہے ، ئا حراست درکار ہے تو وہ ائینی قانونی طریقے سے ہونی چاہیے

سینیٹر کامران مرتضی نے  سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں چند ہفتوں سے لوگوں کو اٹھائے جانے کا عمل تیز ہو گیا ہے، غیر قانونی طور پر لوگ اٹھائے جاتے ہیں جن کا الزام سیکورٹی فورسز پر لگتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احتجاج پر بلوچستان کی شاہراہیں بند کردی جارہی ہیں ۔ مچھ میں کئی روز حکومتی رٹ موجود نہیں تھی۔ وفاقی فورسز کی موجودگی میں یہ سب ہوتا ہے۔ الزام وفاقی حکومت اور وفاقی فورسز  پر لگ رہے ہیں۔ بلوچستان دور ہوتا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں حالات بہت زیادہ خراب ہو چلے ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ کئی دہیائیوں پر مشتمل ہے۔ بیرونی مداخلت ڈھکی چھپی نہیں۔ مسنگ پرسن کمیشن کو دوبارہ بنا دیا گیا۔ ایک سابق سپریم کورٹ لے جج کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جو کیسز حل نہیں ہوئے انکے فیملیز کو پچاس لاکھ کا سپورٹ پیکج دیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی ذمہ دار ہے۔صوبائی حکومت ہی وفاقی فورسز کو بلاتی ہے ، اس میں وفاقی حکومت کا کردار نہیں۔ آرمڈ فورسز صوبے کے ساتھ کام کرے تو صؤبائی حکومت ہی اسے توسیع دیتی ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزارت داخلہ کو یہ پیغام پہنچا دیتا ہے۔ وزیر اعلی بلوچستان سے کہوں گا کہ وہ آپ سے رابطہ کر لیں۔ مسئلہ کے حل کے لیے پالیسی فیصلہ چاہیے۔ پی ایم نے ایک کابینہ کمیٹی اس مسئلے پر قائم کی ہے ۔ پی ایم اور ہم سب کے لیے یہ مسئلہ بڑا چیلنج ہے۔ ریاست پاکستان کو ائین کے تحت چلنا ہے۔ کسی شخص کے جرم کا الزام ہے ، ئا حراست درکار ہے تو وہ ائینی قانونی طریقے سے ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلوچستان میں نے کہا کہ

پڑھیں:

حکومت بلوچستان امن و امان کیلئے پالیسی واضح کر رہی ہے، ظہور بلیدی

صوبائی وزیر ظہور بلیدی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں انویسٹرز اور شہریوں کو پرامن اور محفوظ ماحول میسر کرنے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان امن و امان کے حوالے سے پالیسی واضع کر رہی ہے۔ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے شپ بریکنگ ایکٹ لا رہے ہیں۔ جلد اس ایکٹ کی منظوری اور شپ بریکنگ کو انڈسٹری کا درجہ دلانے کیلئے وفاقی حکومت سے رجوع کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ آمد کے موقع پر بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کمپلکس میں جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں انویسٹرز اور شہریوں کو پرامن اور محفوظ ماحول میسر کرنے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔

گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی ماڈرنائزیشن کے حوالے سے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ظہور بلیدی نے کہا کہ ہیومن ڈیولپمنٹ کے حوالے سے بی ڈی اے ایسا پلان تیار کرے جس سے براہ راست فوائد عوام کو میسر ہوں۔ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل یارڈ بنانے کیلئے وفاقی حکومت نے 12 ارب روپے پراجیکٹ کی منظوری دی ہے۔ اس پراجیکٹ کی بدولت شپ بریکنگ انڈسٹری کو فروغ حاصل ہوگا۔ انویسٹرز کو سہولیات میسر ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کنونشن روڈ میپ کے تحت ناکارہ بحری جہازوں کی ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ ری سائیکلنگ منصوبے پر حکومت پاکستان عملدرآمد کر رہی ہے۔ حکومت کیلئے ٹیکس ریونیو جنریشن کے علاوہ ملکی معیشت کی ترقی کیلئے گڈانی شپ بریکنگ ری سائیکلنگ انڈسٹری رول ماڈل کا کردار ادا کر رہی ہے۔

اس موقع پر چیئرمین بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کیپٹن ریٹائرڈ جاوید نے بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کی جانب سے شپ بریکنگ انڈسٹری کی ترقی کیلئے منظورشدہ پراجیکٹ میں روڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ، 30 بیڈڈ ہسپتال، جدید ترین ریسکیو سینٹر، فائر بریگیڈ اسٹیشن اور ون ونڈو فیسلیٹیشن سینٹرواٹر پراجیکٹ کا قیام منصوبے میں شامل ہیں۔ سنئیرصوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے شپ ری سائیکلنگ آپریشنز سے پیدا ہونے والے مضر فضلہ کوٹریٹمنٹ اسٹوریج سہولیات منصوبے پر کام جاری ہے۔ پاکستان میں اسٹیل سیکٹر کیلئے شپ بریکنگ انڈسٹری سے خام مال حاصل کرنیوالی ری رولنگ ملز اور الائیڈ انڈسٹریز سے وابستہ بڑی تعدادمیں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔

انکا کہنا تھا کہ شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے وفد نے نشاندہی کہ گزشتہ چند سالوں سے اسمگل شدہ نان کسٹم پیڈ ایرانی اسکریپ کی وجہ سے انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے۔ جس سے حکومت کو ٹیکس ریونیو دینے والی انڈسٹری سے وابستہ صنعت کاروں کو چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت ایرانی اسکریپ کی روک تھام کیلئے اقدامات کرے، تو ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوگا۔  صوبائی وزیر نے انڈسٹری کی ترقی کیلئے شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی تجاویز اور کردارکو قابل قدر قرار دیا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے پر وفاقی حکومت سے بات کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کی کینال منصوبہ ختم کرنیکی پیشکش لیکن پیپلزپارٹی نے کیا جواب دیا؟ تہلکہ خیز دعویٰ 
  • پیپلز پارٹی اور نون لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو، احسن اقبال
  • حکومت بلوچستان امن و امان کیلئے پالیسی واضح کر رہی ہے، ظہور بلیدی
  • فتنے کےساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی، حکومت کسی اصول پر کمپرومائز نہیں کرے گی، اسحاق ڈار
  • حکومت کسی اصول پر کمپرؤمائز نہیں کرے گی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ مبارک ہو، اس کے ساتھ بات کرتے رہیں،کامران مرتضیٰ
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے ملکر کام کرنیکا اعلان
  • کامران ٹیسوری سے مرتضیٰ وہاب کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کا اعلان
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ