ظالموں نے ماں اور بچے کی صحت پر خرچ ہونے والے فنڈز کو بھی نہیں بخشا، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری— فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ظالموں نے ماں اور بچے کی صحت پر خرچ ہونے والے فنڈز کو بھی نہیں بخشا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کے پی میں بینظیر نشو نما پروگرام میں بڑے مالی غبن اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام نے اس پروگرام پر خیبرپختونخوا میں کام روک دیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مالی بے ضابطگیوں، گھوسٹ ملازمین پر ورلڈ فوڈ پروگرام نے سوالات اٹھائے، دستاویزات میں صرف تنخواہوں میں 799 ملین روپے کی بےضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آپ ’او او‘ کر رہے تھے، مذاکرات نہیں مذاق ہو رہا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جہاد کا اعلان کرنے والے علی امین کی ناک کے نیچے سے 799 ملین غائب ہوگئے، یہ تمام پیسہ سوشل میڈیا پر پاکستان اور اداروں کے خلاف مہم چلانے والے سیل کو دیا گیا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ کے پی کے مشیر خزانہ ہر ہفتے وفاق کو فنڈز کی فراہمی کے لیے خط لکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستانی سفارتخانے نے ایران میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی
ایران میں پاکستان کا سفارتخانہ ایرانی صوبے سیستان میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی میتوں کی ملک واپسی کے انتظامات میں مصروف ہے اور شہدا کےناموں کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 پاکستانیوں کا قتل، پاکستان نے لاشوں کی شناخت کے لیے قونصلر رسائی مانگ لی
پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کی جانب سے جاری کردہ 8 پاکستانیوں کی فہرست کے مطابق مقتولین میں محمد عامر ولد لیاقت علی، محمد دلشاد ولد جند وڈا، محمد دانش ولد محمد دلشاد، محمد ناصر ولد محمد بخش، ملک جمشید ولد محمد صادق، محمد نعیم ولد غلام فرید، غلام جعفر ولد محمد رمضان اور محمد خالد ولد کریم بخش شامل ہیں۔
اپنے پیغام میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ مہرستان میں قتل ہونے والے بہاولپور کے بہادر و جفاکش ہموطنوں کی فہرست جاری کرتے ہوئے غمگین ہیں اوراس افسوسناک واقعے میں انصاف کے حصول کے لیے ایرانی انتظامیہ سے قریبی رابطہ میں ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی مذمت
پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ نعشوں کی وطن واپسی کے آخری انتظامات میں مصروف ہیں اور ان نعشوں کی تکریم میں زاہدان میں پاکستانی قونصل نعشوں کے ہمراہ پاکستان جائیں گے جس حوالے سے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے صوبے سیستان کے شہر مہرستان میں دہشتگردوں نے ایک ورکشاپ پر فائرنگ کرکے 8 پاکستانی کار مکینکس قتل کردیے تھے۔ شہدا کا تعلق پنجاب سے تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایران میں پاکستانی قتل پاکستانی سفارتخانہ سیستان مہرستان