اصلاحات کے لئے سائنسی طریقہ کار کی ضرورت ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اصلاحات کے لئے سائنسی طریقہ کار کی ضرورت ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ :جمعرات کو شائع ہونے والے چھیو شی میگزین کے دوسرے شمارے میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چینی صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ کا ایک اہم مضمون شائع ہوگا، جس کا عنوان ہے ” ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرنے میں متعدد اہم نظریاتی اور عملی مسائل”۔ مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ درست راستے اور جدت طرازی پر عمل پیرا ہونا ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرنے کا ایک اہم اصول ہے۔
اصلاحات ایک جامع پروجیکٹ ہے جس کے لئے سائنسی طریقہ کار کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے، قانون کی حکمرانی کے میدان میں اصلاحات کو مزید گہرا کرنا ضروری ہے، اور اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے قانون کی حکمرانی کی سوچ اور طریقوں کا بہتر طور پر استعمال کرنا ہوگا.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
پائیدار ترقی کیلئے ماہرین معیشت اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا، احسن اقبال
اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو جمود، غیر یقینی اور پالیسیوں کے عدم تسلسل سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ماہرین معیشت، محققین اور پالیسی سازوں کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی ایس ڈی ای ) کے 38ویں سالانہ اجلاسِ سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان کے تحت حکومت کا ہدف 2035 تک پاکستان کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے اور اس منزل تک رسائی تبھی ممکن ہے جب قومی پالیسیاں تحقیق، اعداد و شمار اور سائنسی بنیادوں پر استوار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین معیشت قوم کی معیشت کے معالج ہوتے ہیں جنہیں بیماری کی درست تشخیص کر کے علاج تجویز کرنا ہوتا ہے، پاکستان کی معیشت اس وقت جس بحران کا شکار ہے، وہ وقتی نہیں بلکہ نظامی اور ڈھانچہ جاتی نوعیت کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ترقیاتی ماڈل کو ازسرنو تشکیل دینا ہوگا اور ان ممالک سے سیکھنا ہوگا جنہوں نے ہمارے ساتھ سفر کا آغاز کیا مگر آج کہیں آگے نکل چکے ہیں، ان ممالک نے پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھا، ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنایا اور اصلاحات کو سیاست سے بالاتر رکھا اور یہی چیزیں ہمیں بھی درکار ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماہرینِ معیشت کا فرض ہے کہ وہ قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اہم پالیسی فیصلے ہر آنے والی حکومت میں برقرار رہیں اور قوم طویل المدتی ترقیاتی ہدف سے نہ ہٹے۔
وفاقی وزیر نے معاشی ماہرین پر زور دیا کہ وہ زرعی، آبی اور رہائشی منصوبوں میں موسمیاتی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی پالیسیاں مرتب کریں جو مستقبل کے خطرات سے بچاؤ کی ضمانت فراہم کریں۔