کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس ٹیرف میں اضافے پر فیصلہ نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس ٹیرف میں اضافے پر فیصلہ نہ ہوسکا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کیپٹوپاور پلانٹس ٹیرف میں اضافے کی تجویز ماننے سے انکاری ہیں جس کی وجہ سے وزیراعظم کے پاس موجودکیپٹو پاورپلانٹس کے لئے گیس قیمتوں میں اضافے کی سمری پر فیصلہ نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن کی ٹیرف میں اضافے کی بجائے گیس کنکشنز کو ڈس کنیکٹ کرنےکی تجویز ہے مگرکنکشنز کو ڈس کنیکٹ کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کو قبول نہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام کو آن ٹریک رکھنے کے لئے گیس ٹیرف ری بیسنگ رواں ماہ کی جائے گی، کیپٹوپاورپلانٹس گیس ٹیرف بڑھانے کے بجائے موجودہ قیمتیں برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کیپٹوپاورپلانٹس کے لئے گیس کنکشنز کوڈس کنیکٹ کیا گیا تو عدالت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ٹیرف میں اضافے پر کیپٹو پاور پلانٹس ٹیرف نوٹیفائیڈ کے مطابق ادائیگیاں کریں گے، رواں ماہ گیس قیمتوں میں اضافے کے بعد فروری سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوگا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کیپٹو پاورپلانٹس کے لئے گیس قیمتوں میں 1100روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں گرڈ کے ذریعے بجلی کی مستحکم اور مستقل فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے بڑی صنعتوں کو کیپٹو پاور پلانٹس لگانے کی اجازت دی تھی اور کیپٹو پاور یونٹس صنعتی اور تجارتی مقاصد کےلئے لگائے گئے چھوٹے بجلی گھر ہوتے ہیں جو کہ اکثر گرڈ سے منسلک نہیں ہوتے۔
جدید فیچرز کا حامل ویوو کا نیا سمارٹ فون Y200 اب پاکستان میں دستیاب
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے لئے گیس گیس ٹیرف
پڑھیں:
پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی کے بعد اب حکومت کی جانب سے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں، پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے۔
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی، ذرائع نے کہا پیپلز پارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، اور کورم کی نشان دہی نہیں کرے گی، کورم کی نشان دہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری ہو چکا ہے، جس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی، وقفہ سوالات، توجہ دلا نوٹسز پیش کیے جائیں گے، اور اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے، صدارتی خطاب پر بحث بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔