یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز


اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ کا دعویٰ ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، عالمی ادارے کی شرائط کے مطابق اصلاحات کیلئے پر امید ہیں، آئی ایم ایف بیل آؤٹ کے بعد کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا نکی ایشیاء اخبار کو انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، عالمی ادارے کی شرائط کے مطابق اصلاحات کیلئے پرامید ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ترقی کے ماڈل پر توجہ دی ہے، آئی ایم ایف بیل آؤٹ کے بعد کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، پاکستان کو عالمی ایجنسیوں سے “بی” ریٹنگ کی توقع ہے، پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری آئی ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، مہنگائی مئی 2023ء میں 38 فیصد تھی جو رواں ماہ 3 فیصد رہ گئی، پاکستان برآمدات بڑھانے، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی منڈیوں میں واپس جانے کی کوشش بھی کررہے ہیں، پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی کیلئے تیار ہے، پاکستان یوآن بانڈ مارکیٹ تک رسائی حاصل کریگا۔
انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کارپوریٹ اسٹاک لسٹنگز کی حوصلہ افزائی کیلئے تیار ہیں، رواں مالی سال کے آخر تک پانڈا بانڈ کا اجرا متوقع ہے۔
وزیر خزانہ ہانگ کانگ میں پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے کی لسٹنگ کیلئے پر امید ہیں، انہوں نے پاکستانی کمپنیوں کیلئے مزید لسٹنگز کے امکانات پر اور سی پیک فیز ٹو اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے سروس لانگ مارچ کی لسٹنگ متوقع ہے، پاکستان میں چینی شہریوں کیلئے سیکیورٹی اقدامات جاری ہیں، چینی شہریوں سمیت تمام غیر ملکیوں کی سیکیورٹی اہمیت کی حامل ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر خزانہ کا

پڑھیں:

بینک طلبہ کی سہولت کے لیے لیپ ٹاپ لیزنگ اسکیم متعارف کرائیں، وفاقی وزیر

کراچی:

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اڑان پاکستان کو کامیاب بنانے کے لیے تمام کمرشل بینکوں کے صدور فوری طور پر اسپیشل ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ ونڈو قائم کریں اور آٹو لیزنگ کی طرز پر طلبہ کی سہولت کے لیے لیپ ٹاپ لیزنگ اسکیم متعارف کرائیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تمام بینکوں کے سی ای اوز اور صدور کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ 22 برسوں میں ہم 100 سال کے ہوجائیں گے، دنیا بدل رہی ہے ہم تیز ترقی کا اچھا کیس ثابت ہوں گے اور اس کے لیے ہمیں اڑان پاکستان کے ساتھ منسلک ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوالٹی ہیومن ریسورس پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے، افرادی قوت کے لیے اسٹیٹ بینک اور بینک اسکالر شپ اسکیم متعارف کرائیں، افرادی قوت برآمد کرکے ترسیلات میں اضافہ چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 30 ارب ڈالر ایکسپورٹ کو بڑھا کر 100 ارب ڈالر تک لے جانا ہے خواہ کتنا بھی وقت لگے، جی ڈی پی نمو کو برآمدی نمو کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کھربوں مالیت کے معدنی ذخائر ہیں مگر اس سے فائدہ اٹھانے میں ہم ناکام ہوئے، بلیو اکانومی اور مائننگ میں ثابت قدمی کے ساتھ دیرپا کام کرنے کی پالیسی بنالی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 8 شعبوں میں کام کرکے معاشی استحکام اور ترقی کی جاسکتی ہے، زرعی پیداوار سے برآمدات میں نمو کی جاسکتی ہے، ہمیں برآمدات کو بڑھانے کے لیے برآمداتی سرپلس کی ضرورت ہے، برآمدات میں سرپلس کے لیے فنانسنگ درکار ہوتی ہے، صنعت کا فروغ انتہائی اہم ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کارپوریٹ سیکٹر مقامی مارکیٹ میں دلچسپی لیتا ہے، ہمیں بین الاقوامی منڈیوں کو کھوجنے کی ضرورت ہے، معدنیات کے شعبے میں کافی صلاحیت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی وجہ سے تھر کول میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری آگئی ہے، خدمات کی برآمدات کے ذریعے ترسیلات زر میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے، کری ایٹیو اکانومی میں بھی صلاحیت ہے خواہ وہ فیشن ڈیزائننگ انڈسٹری ہو، فلم ہو یا ای کامرس کا شعبہ، فی الوقت ٹیکنو اکانومی کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔

وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ بینکاری میں ٹیکنالوجی کا اہم ترین کردار ہے، ماحولیاتی تبدیلی انتہائی اہم موضوع ہے، جس کے لیے ہمیں تیار رہنا ہے، انفرا اسٹرکچرکی بہتری، خوراک اور پانی کی سیکیورٹی پر توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ گرین ریوولوشن ٹو لانا ہوگا، جس سے زراعت کی پائیدار پیداوار ہو، توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کو ختم کرنا ہوگا، وسطی ایشیا تک ریل اور ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر میں بہتری کرنا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ غربت کم کرنے کے لیے تعلیم، صحت اور آبادی کے کنٹرول پر توجہ دینا ہوگی، نوجوان نسل اور خواتین کی معاشی خودمختاری مشن ہے، خواتین کی 50 فیصد تک معاشی شراکت داری کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے، اخلاقیات اور اقدار کو فروغ دینا ہوگا۔

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے پاکستان کا پورا تاثر تبدیل ہوگیا ہے، سی پیک منصوبے کے تحت 46ارب ڈالر مالیت کے ای او یوز پر دستخط کیے گئے تھے، 2017 میں امریکا نے بھی سی پیک میں شمولیت کی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان کی کامیابی کا دارومدار شعبہ بینکاری پر مبنی ہے، یکم اپریل کو بجٹ کے عدم اجرا کی وجہ سے 2022 میں پاکستان داخلی سطح پر ڈیفالٹ کرگیا تھا تاہم موجودہ حکومت کے اقدامات کی بدولت پاکستان کی انٹرنیشنل ریٹنگ اپ گریڈ ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مختصر دورانیے میں افراط زر کی شرح 38فیصد سے گھٹ کر4 فیصد پر آگئی ہے، شرح سود بھی 23فیصد سے گھٹ کر 13فیصد کی سطح پر آگئی، ہم معیشت کو پائیدار اڑان کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔

حکمران جماعت کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے معاشی پالیسیوں کا تسلسل سبوتاژ ہوا، پاکستان کی شرح خواندگی صرف 60 فیصد ہے اور ڈھائی کروڑ بچےاسکول نہیں جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس کلچر کمزور ہے اس وقت ٹیکس جی ڈی پی صرف 9.5 فیصد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • وفاقی وزیررانا تنویرحسین کی ایرانی سفیر سے ملاقات، زرعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے جاپان کے سفیر اکاماتسوشوئی چی ملاقات کررہے ہیں
  • عمران خان ڈیل کرنا چاہتے ہیں مگر کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات
  • مجھے نتیجہ پاکستان اور عوام کی بہتری میں نکلتا دکھائی نہیں دے رہا: شیخ رشید
  • مہنگائی میں نمایاں کمی، چینی مالیاتی منڈیوں تک رسائی، ہانگ کانگ سٹاک لسٹنگز کیلئے تیار: وزیر خزانہ
  • مہنگائی کم ہوکر 3 فیصد تک آگئی،آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہے،وزیر خزانہ
  • مئی 2023میں مہنگائی 38فیصد تھی ، اس ماہ 3فیصد تک آگئی، وزیرخزانہ
  • بینک طلبہ کی سہولت کے لیے لیپ ٹاپ لیزنگ اسکیم متعارف کرائیں، وفاقی وزیر
  • پاکستان نے 3 بار اڑان بھرنے کی کوشش کی، جو کریش ہوئی، احسن اقبال