وزیراعظم شہباز شریف نے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی پر وزیر توانائی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔

اسلام آباد میں الیکٹریکل وہیکلز کے فروغ پر حکومتی پالیسی پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا پریشان ہے، حال ہی میں باکو میں کاپ 29 اجلاس ہوا، اس سے قبل مصر میں اجلاس ہوا، پاکستان میں اس حوالے سے کیے گئے اقدامات حوصلہ افزا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کا مسئلہ حل، مگر کیسے؟

انہوں نے کہا کہ ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے کے لیے دنیا بھر میں تیزی سے کام ہورہا ہے اور ای وی کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے، پاکستان میں ای وی پروجیکٹ سے ماحولیاتی آلودگی کم ہوگی، اس حوالے سے بجلی کی فراہمی کی قیمت مناسب ہوگی تو یہ پروجیکٹ آگے بڑھے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 70 روپے یونٹ قابل عمل نہیں ہے، دنیا بھر میں اس حوالے سے عوام کو رعایت دی جارہی ہے، ای وی پروجیکٹ کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 40 روپے فی یونٹ بڑی کمی ہے، ٹیرف میں کمی پر وزیر توانائی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اویس لغاری چارجنگ اسٹیشنز مبارکباد وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر توانائی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اویس لغاری چارجنگ اسٹیشنز وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر توانائی وزیراعظم شہباز شریف چارجنگ اسٹیشنز وزیر توانائی کے لیے

پڑھیں:

پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا

برطانوی توانائی تھنک ٹینک “ایمبر” کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔

پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔

زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔

صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وزیرِاعظم شہباز شریف کی سکھ برادری کو بیساکھی کی مبارکباد
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • ڈیڑھ لاکھ ہنر مند افراد کو روزگار کیلئے بیلا روس بھیجیں گے؛ وزیراعظم
  • وزیراعظم اور وزیر خزانہ ایک پیج پر نہیں، بیرسٹر سیف
  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
  • دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں، برادر ملک لگام ڈالے: وزیراعظم
  •  وزیراعظم شہباز شریف میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ پہنچ گئے
  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد و نیک خواہشات کا اظہار
  • وزیراعظم شہباز شریف سے بیلاروس کی پارلیمانی قیادت کی ملاقات: دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق