چیف الیکشن کمشنر سمیت ممبران کی تقرری کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ دیا، یوسف رضا گیلانی کے نام لکھے گئے اپنے خط میں رہنماء پی ٹی آئی نے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ دیا۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے نام لکھے گئے خط میں سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ممبر سندھ و بلوچستان کی مدت ملازمت 26جنوری کو ختم ہو رہی ہے ۔خط کے متن کے مطابق آرٹیکل215 کے تحت چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان کی مدت ختم ہورہی ہے اس لئے نئے چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کے معاملے پرپارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ دریں اثناء قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنماءعمر ایوب نے بھی قومی اسمبلی کے سپیکر سردارایاز صادق کو چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے معاملے پر خط لکھ دیا ہے ۔عمر ایوب نے سپیکر قومی اسمبلی کے نام لکھے گئے اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کی ہے۔ اپنے خط میں ان کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ 26جنوری کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اس لئے ان نئے چیف الیکشن کمیشن کی تقرری کیلئے جلد از جلد پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیا جائے ۔ نئے چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کی تعیناتی 45 روز میں ہونا ضروری ہے۔یاد رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی 5 سالہ مدت ملازمت 26 جنوری کو ختم ہوگی۔اسی طرح سندھ اور بلوچستان کے دو ممبران بھی26جنوری کو ریٹائر ڈ ہو جائیں گے۔سندھ سے ممبر نثار درانی اور بلوچستان سے ممبر شاہ محمد جتوئی کی 5 سالہ مدت بھی 26 جنوری کو مکمل ہو جائے گی ۔ پنجاب سے ممبر بابر حسن بھروانہ 29 مئی 2027 اور ممبر کے پی جسٹس (ر) اکرام اللہ خان کی مدت 31 مئی 2027 کو مکمل ہوگی۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن 24 جنوری 2020 کو جاری کیا گیا تھا اور انہوںنے 27 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔ نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت ہوتی ہے۔وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کیلئے تین نام اتفاق رائے سے صدر کو بھجواتے ہیں۔ تاہم ناموں پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف اپنے اپنے تجویز کردہ نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجتے ہیں۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو چلا جاتا ہے جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے حکومت اور اپوزیشن کے 12 ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔آئینی طریقہ کار کے مطابق پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ سپریم کورٹ کے پاس چلا جائے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نئے چیف الیکشن کمشنر سپیکر قومی اسمبلی کی تقرری کیلئے وزیراعظم اور خط لکھ دیا جنوری کو ایوب نے

پڑھیں:

بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کروادیے، بلاول بھٹو زرداری کو 4 سال کےلیے پارٹی کا چیئرمین منتخب کرلیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات 12 اپریل کو سینٹرل سیکریٹریٹ اسلام آباد میں منعقد ہوئے۔ 

پارٹی آئین کے مطابق عہدیداران کو چار سال کےلیے منتخب کیا گیا ہے۔ 

بلاول بھٹو زرداری کو چیئرمین، ہمایوں خان کو سیکریٹری جنرل، ندیم افضل گوندل (چن) کو سیکریٹری اطلاعات اور آمنہ پراچہ کو سیکریٹری فنانس منتخب کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پارٹی متحد ہے، کوئی اختلافات نہیں: عمر ایوب
  • شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینیٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
  • امریکی وفد سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات اپوزیشن لیڈرز کو نہ بلانا بدنیتی: شبلی فراز
  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات، شبلی فراز کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر کو نہ بلانے پر تنقید
  • پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی اپنے ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کر لیا
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب