لاہور، راستہ نہ دینے پر کار سوار کی سکول بس پر فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
صوبائی دارالحکومت لاہور میں راستہ دینے پر کار سوار نے سکول بس پر فائرنگ کر دی،خوش قسمتی سے سکول بس میں کوئی طالب علم نہیں تھا، پولیس کے مطابق جنوبی چھاﺅنی کے علاقے میں کار سوارنے راستہ نہ دینے گاڑی روک کر نجی سکول کی بس پر دو فائر کر دئیے اور موقع سے فرار ہوگیا ،واقعہ ڈرائیونگ کے دوران کار سوار اور بس کے ڈرائیور کے درمیان تکرار کے نتیجے میں پیش آیا۔ بس طلباء سکول لانے اورلے جانے کا کام کرتی ہے۔بس پر فائرنگ کے وقت کوئی طالب علم اس میں موجود نہیں تھا ۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور شواہد اکھٹے کرلئے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے کار سوار کو ٹریس کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مزید حقائق تفتیش مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گے۔دریں اثناءلاہور کے علاقے مغل پورہ تھانہ کے انچارج انوسٹی گیشن نے خاتون کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملزمان باپ اور بیٹے کو گرفتار کرلیاہے۔انچارج انویسٹی گیشن تھانہ مغلپورہ وقاص احمد نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کی،مغلپورہ میں خاتون شہری کو فائرنگ کرکے قتل کرنےو الے ملزمان باپ اور بیٹا گرفتار کر لیا گیا۔دونوںملزمان کو سی سی ٹی وی کیمروں اور آئی ٹی ایکسپرٹ کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔انچارج انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ ملزمان خاتون مصباح کو قتل کر کے موقعہ واردات سے فرار ہو گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ معمولی تلخ کلامی پر مصباح کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر کے آلہ قتل بھی برآمدکیاگیا ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں شیراز اور اس کا بیٹا عبدالرحمان شامل ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل لاہور کے علاقے مغلپورہ میں فائرنگ سے خاتون جاں بحق ہوگئی تھی۔فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت مصباح کے نام سے ہوئی تھی۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق چند روز قبل عبدالرحمن کی والدہ کا مقتولہ مصباح سے جھگڑا ہوا تھا۔ مصباح اور اسکا شوہر بلانے پر جیسے ہی انکے گھر پہنچے تو عبدالرحمن اور شیرازنے فائرنگ کر دی جس سے مصباح موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے لاش کو مردہ خانے منتقل کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فائرنگ کر کار سوار قتل کر
پڑھیں:
مردان میڈیکل کمپلیکس میں بیوہ خاتون سے زیادتی کرنے والے سرکاری ملازمین معطل
مردان(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں میڈیکل کمپلیکس کے دو کلاس فور ملازمین نے ہسپتال میں بیوہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے دو میں سے ایک ملزم عزیز کو گرفتار کرلیا، جبکہ ہسپتال انتظامیہ نے والقعے میں ملوث ملزمان کو معطل کردیا۔نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق گزشتہ روز مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے دو کلاس فور ملازمین نے ہسپتال آئی 32 سالہ بیوہ خاتون سے زیادتی کی۔
مبینہ ملزمان عزیز اور ذاکر ہسپتال کے سرکاری ملازمین ہیں۔خاتون جن کا تعلق مردان کے علاقے بخشالی سے ہے 4 جنوری کو گھر سے غائب ہوگئی تھیں، لیکن تقریباً ایک ہفتہ بعد گیارہ جنوری کو تھانہ شیخ ملتون پہنچ کر مبینہ ملزمان عزیز اور ذاکر کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو میں سے ایک ملزم عزیز کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرا ملزم فرار ہوگیا۔پولیس ملزم ذاکر کے گرفتاری کے خلاف چھاپے مار رہی ہے۔
دوسری جانب میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کی انتظامیہ نے ملوث اہلکاروں کو معطل کردیا ہے اور دونوں اہلکاروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جرم ثابت ہونے پر دونوں کلاس فور ملازمین کی ملازمت ختم ہو سکتی ہے۔