قوم کو انشاء اللہ بجلی میں ریلیف ملے گا، صنعت بھی چلے گی‘ گوہر اعجاز
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2025ء)سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ قوم کو ان شاء اللہ بجلی میں ریلیف ملے گا، صنعت بھی چلے گی۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 14 مزید آئی پی پیز سے نظرِ ثانی معاہدے ہمارے موقف کی جیت اور سچائی ہے۔گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے معاملے پر آرمی چیف عاصم منیر اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔
(جاری ہے)
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدوں پر بھی نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے نام سامنے آنے چاہئیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے سرکاری پاور جنریشن کمپنیوں کو ڈالرز میں کیپیسٹی پیمنٹس ہونے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس نے 3 ہزار میگاواٹ کا ہدف حاصل کر لیا ہے، مزید بڑی کمپنیوں سے کیپیسٹی چارجز کے معاملے پر بات چل رہی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پی ٹی آئی سیاسی قیدیوں کی فہرست دے پھر ہم جواب دینگے،رانا ثنا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے رکن رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے تحریک انصاف والے سیاسی قیدیوں کی فہرست فراہم کریں پھر ہم انہیں بحث کے بعد جواب دیں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کسی بھی جمہوری اور سیاسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضا ہوتے ہیں، مذاکرات کے ہم اس
وقت بھی حامی تھے جب اپوزیشن میں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی تو ہم پارٹی اور اتحادیوں کے پاس لیکر جائیں گے، پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات پر بحث کے بعد ان کو جواب دیں گے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگرپی ٹی آئی والے جوڈیشل کمیشن چاہتے ہیں تو اس کے ٹی او آرز کیا ہوں گے، اس جوڈیشل کمیشن کے اختیارات کیا ہوں گے، وہ رپورٹ کتنی دیر میں پیش کرے گا، اہمیت تو ان چیزوں کی ہے جس پر ابھی کوئی بات نہیں کی گئی۔ رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا میٹنگ میں ہم نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز کیا چاہتے ہیں، پھر کیا جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کے لیے بھی آپ کی کوئی شرط ہے یا نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا پی ٹی آئی والے کن لوگوں کو سیاسی قیدی سمجھتے ہیں؟ کیا ان لوگوں کا اسٹیٹس سیاسی قیدی کا ہے یا انہوں نے کوئی اور جرم کیا ہے، یہ ساری چیزیں ایسی ہیں جن کے لیے وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہمارا یہی مشورہ ہے کہ ان سب چیزوں پر تسلی اور تحمل کے ساتھ بات کریں اور کوشش کریں کہ اتفاق رائے پرپہنچیں۔