بریڈ پٹ بن کر جعلسازی کرنے والے شخص کو خاتون نے 7 لاکھ پونڈز ٹرانسفر کردیے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
فرانسیسی خاتون جعلی بریڈ پٹ کے جال میں پھنس کر 7 لاکھ پاؤنڈ سے محروم ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک 53 سالہ فرانسیسی خاتون این، جو ایک انٹیریئر ڈیزائنر ہیں، ایک دھوکے کا شکار ہو کر تقریباً 7 لاکھ پاؤنڈز گنوا بیٹھیں ہیں۔
ایک شخص نے خود کو مشہور ہالی ووڈ اداکار بریڈ پٹ ظاہر کیا اور این کو اپنی ’کینسر کے علاج‘ کے لیے رقم دینے پر مجبور کیا۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ فروری 2023 میں، ان کو انسٹاگرام پر ایک پیغام موصول ہوا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ میسج کرنے والی خاتون بریڈ پٹ کی والدہ ہیں۔ اگلے دن خود میسج کرنے والی عورت کے بیٹے ’بریڈ پٹ‘ نے این سے رابطہ کیا اور بتایا کہ ان کی والدہ نے این کے بارے میں بہت باتیں کی ہیں۔
اس کے بعد دونوں کے درمیان ایک سال تک روزانہ کی بات چیت، اشعار، اور جعلی تصاویر و ویڈیوز کا تبادلہ ہوتا رہا جس سے خاتون نے اس شخص پر اعتبار کرلیا اور اسے اصلی بریڈ پٹ سمجھ بیٹھی۔
آن لائن فراڈ کرنے والے جعلساز نے این سے کہا کہ وہ ’کینسر‘کا شکار ہے اس بیماری کے علاج کے لیے مالی مدد چاہتے ہیں کیونکہ سابقہ اہلیہ اداکارہ انجلینا جولی سے طلاق کی وجہ سے اس کی تمام رقم اور اکاؤنٹس بلاک ہیں۔
این اس جعلساز کے محبت میں عقل کھو بیٹھییں اور نہ صرف اس کو 6 لاکھ 70 ہزار پاؤنڈز منتقل کیے بلکہ اپنے شوہر سے طلاق بھی لے لی۔
حقیقت کا انکشاف اس وقت ہوا جب این نے انٹرنیٹ پر بریڈ پٹ کی حقیقی تصاویر دیکھیں جس میں وہ اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ موجود تھے۔ این نے اعتراف کیا کہ وہ جذبات میں آکر دھوکہ کھا گئی تھیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن
مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ اس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بنیادی اور دیہی مراکز صحت کو آوٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف میں سے ایک کو بھی نوکری سے نکالا گیا تو پنجاب حکومت کا تعاقب کیا جائے گا، گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ سب کو معلوم ہے موجودہ حکومت کیسے معرضِ وجود میں آئی، خود ٹھیکے پر چلنے والی حکومت تمام بنیادی عوامی ضروریات کو بھی ٹھیکے پر دینا چاہتی ہے، اہل اقتدار پنجاب سمیت پورے پاکستان میں مسترد شدہ لوگ ہیں، عوام نے انھیں ٹھکرا دیا، یہ اسٹیبلشمنٹ اور فارم 47کے سہارے اقتدار میں آئے۔ اداروں کی لوٹ سیل کرنے والوں کا راستہ روکیں گے، عوام دشمن اقدامات بند کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے موقع خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ جس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے، پنجاب پر مسلط شریف خاندان بتائے کہ کیا حکومتیں صحت اور تعلیم کو آوٹ سورس کرتی ہیں؟ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات یقینی بنائے۔ شہریوں کی عزت، جان و مال اور آبرو کی حفاظت اور امن کا قیام بھی حکومت اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، حکمرانوں نے عوام سے سب کچھ چھین لیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ کل کراچی میں غزہ ملین مارچ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے، تاہم انھوں نے یہ ضروری سمجھا کہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کریں۔ انھوں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت کو ادارے آٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔