’مجھے لگتا ہے کہ میں ہم جنس پرست ہوں‘، شاہ رخ خان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’مجھے لگتا ہے میں ہم جنس پرست ہوں‘۔
شاہ رخ خان بالی ووڈ کا ایک مقبول نام ہیں اور انڈیا کے مقبول ترین فلمی ستاروں میں سے ایک ہیں جن کے دنیا بھر میں بے شمار مداح ہیں۔ انہوں نے کئی مشہور اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا ہے لیکن ان کا کبھی کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔
ایک سابقہ انٹرویو میں شاہ رخ نے اس سوال پر اپنی رائے کا اظہار کیا کہ ان کا نام کبھی کسی اداکارہ کے ساتھ کیوں نہیں جوڑا گیا۔ انہوں نے کہا، ’مجھے لگتا ہے کہ میں ہم جنس پرست ہوں‘۔
View this post on Instagram
A post shared by Jarp Media (@jarpmedia)
اداکار نے کہا کہ لوگ ہمیشہ ان سے پوچھتے ہیں کہ ان کا نام کبھی کسی ہندی فلم کی ہیروئن کے ساتھ کیوں نہیں جڑا۔ ان کا کہنا تھا اس چیز کا انہیں بھی علم نہیں ہے، تمام اداکارائیں ان کی دوست ہیں وہ ان کے ساتھ کام کرتے ہیں اور اپنی بیوی کے ساتھ خوش ہیں اور اداکاراؤں کے ساتھ پروفیشنل تعلق رکھتے ہیں۔
شاہ رخ خان نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ کام کرنے والے تمام لوگ شاندار ہیں اور وہ ان سب کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور ان سے محبت کرتے ہیں۔ بالی ووڈ کنگ کے مطابق وہ فلم بندی یا دیگر مواقع پر اداکاراؤں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں وہ ان گھر آتی ہیں، وہ بھی ان کے گھر جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ خان نے گوری خان کو برقع پہننے اور نماز پڑھنے کا کیوں کہا؟
اداکار کے مطابق وہ دوسری اداکاراؤں کو کال بھی کرتے ہیں اور آپس میں بات چیت کرتے ہیں، ایک دوسرے کی پیشہ وارانہ اور ذاتی زندگی میں مدد کرتے ہیں کیونکہ تمام لوگ ایک دوسرے کو بخوبی سمجھتے ہیں۔
تاہم 2011 میں شاہ رخ خان اور پریانکا چوپڑا کے درمیان مبینہ طور پر افواہیں اڑنے لگیں کہ دونوں کے درمیان کوئی تعلق ہے۔ یہ خبریں شاہ رخ خان کی فلم ’ڈان‘ کی شوٹنگ کے دوران شروع ہوئی تھیں۔ دونوں کو اکثر نائٹ کلبز، پارٹیز اور مختلف تقریبات میں ایک ساتھ دیکھا گیا، جس سے مزید قیاس آرائیوں نے جنم لیا لیکن شاہ رخ خان نے ان افواہوں کو سختی سے رد کیا اور وضاحت دی کہ ان کا تعلق صرف ایک دوستی پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا شاہ رخ خان اور گوری نئے سال میں مکہ مکرمہ گئے تھے؟
واضح رہے کہ 3 دہائیوں تک بالی ووڈ انڈسٹری کو درجنوں فلمیں دینے کے باوجود شاہ رخ خان کا فلمی سفر آج بھی جاری ہے۔ شاہ رخ خان کی 2024 میں تین فلمیں ’پٹھان‘، ’جوان‘ اور ’ڈنکی‘ ریلیز ہوئی ہیں۔ ’پٹھان‘ سال 2024 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں سے ایک ہے۔
شاہ رخ خان جلد ہی اپنی آنے والی فلم ’کنگ‘ میں ایک قاتل کا روپ دھاریں گے۔ فلم میں وہ اپنی فلم جوان اور پٹھان کے کرداروں کی طرح ایکشن سے بھرپور مناظر کرتے نظر آئیں گے۔ فلم میں ابھیشیک بچن بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور وہ شاہ رخ کے مخالف ولن کا کردار نبھائیں گے۔ اس فلم میں شاہ رخ کی بیٹی سہانا خان بھی جلوہ گر ہوں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ سہانا خان شاہ رخ خان شاہ رخ خان فلم فم کنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ سہانا خان شاہ رخ خان شاہ رخ خان فلم شاہ رخ خان ہیں اور ا بالی ووڈ کرتے ہیں کے ساتھ
پڑھیں:
عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا،کورٹ پیکنگ کے ذریعے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا،کورٹ پیکنگ کے ذریعے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، دوسری جنگ عظیم کے دوران جب جرمن طیارے لندن پر بمباری کر رہے تھے تو ونسٹن چرچل نے کہا تھا اگر ہماری عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں، تو ہمیں شکست نہیں ہو سکتی، بدقسمتی سے آج ہمارا عدالتی نظام اس معیار کے بالکل برعکس کھڑا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “دوسری جنگ عظیم کے دوران جب جرمن طیارے لندن پر بمباری کر رہے تھے تو وزیرِاعظم ونسٹن چرچل نے کہا تھا: "اگر ہماری عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں، تو ہمیں شکست نہیں ہو سکتی۔(جاری ہے)
" بدقسمتی سے، آج ہمارا عدالتی نظام اس معیار کے بالکل برعکس کھڑا ہے۔
انصاف نہ صرف تاخیر کا شکار ہے، بلکہ دانستہ طور پر دبایا جا رہا ہے۔ مجھے اور میری اہلیہ کو صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنا کر قید میں رکھا گیا ہے۔ میرے وکلا اور اہل خانہ سے ملاقات نہ ہونے دینا ان جعلی مقدمات کی قلعی کھول دیتا ہے۔ خواتین کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، وہ پوری دنیا کے سامنے پاکستان کا امیج تباہ کر رہا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مسلسل جیل میں رکھنا، عالیہ حمزہ کی بلاجواز گرفتاری، اور بشریٰ بی بی کو ایسے مقدمے میں سزا دینا جس سے ان کا کوئی تعلق ہی نہیں، اس انتقامی طرز سیاست کا واضح ثبوت ہے۔ عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا ہے۔ مجھے اپنے وکلا سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ کورٹ پیکنگ کے ذریعے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ میرے کیسز کی سنوائی ہی نہ ہو تاکہ جھوٹے مقدمات میں مجھے قید رکھا جا سکے۔ اور الیکشن کے بعد بننے والے جعلی حکومتی سیٹ اپ کو قانونی تحفظ دیا جا سکے۔ عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ افغان مہاجرین سے متعلق موجودہ پالیسی ہرگز درست نہیں۔ ان کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک اور زبردستی ملک بدری کے اقدامات ملک میں مزید بدامنی اور نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ بلوچستان طرز کے اغوا کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل تفشیش ہیں- “فیصلہ سازوں” کی غلط پالیسیوں کے نتائج کا ملبہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر آئے گا اس لیے علی امین کو ان معاملات پر ایکشن لینا چاہیے- دھاندلی کے کیسز ایک سال سے لٹکے ہوئے ہیں ، اس حوالے سے جنید اکبر سیاسی اور احتجاجی حکمت عملی بنائیں- بار کونسلز الیکشن میں انتظار پنجوتھہ انصاف لائیرز فورم کے اپنے امیدوار سامنے لائیں اور ساری پارٹی صرف اپنے امیدواران کو سپورٹ کرے-“