آئی ایل ٹی 20 میں محمد عامر کی شاندار نے ڈیزرٹ وائپرز کو فتح دلادی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
دبئی :دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ڈیزرٹ وائپرز نے گلف جائنٹس کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر مسلسل دوسری فتح اپنے نام کرلی۔ آل راؤنڈر سیم کرن کی 42 رنز کی ناقابل شکست اننگز نے ڈیزرٹ وائپرز کے لئے تعاقب کو آسان کردیا شیرفین ردرفورڈ نے 18 گیندوں پر 40 رنز بنا کر وائپرز کو 17.4 اوورز میں فتح دلائی۔وائپرز کے تیز گیند بازوں نے پہلی اننگز پر راج کیا کپتان لوکی فرگوسن اور محمد عامر نے بالترتیب 3 اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔ جیمز ونس نے 62 گیندوں پر 76 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلے جس سے جائنٹس 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 119 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
ڈیزرٹ وائپرز کو رنز کے تعاقب کے دوسرے ہی اوور میں فخر زمان اور ڈین لارنس کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ ایلکس ہیلز اور سیم کرن کی انگلش جوڑی نے پاور پلے کے دوران وائپرز کو 2 وکٹوں پر 22 اسکور پر پہنچایا ۔اعظم خان نے 12.
اس وقت جائنٹس کا اسکور 6 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 32 رنز تھا۔ اوپنر جیمز ونس نے عمدہ اننگز کھیلی تاہم دوسرے اینڈ پر وکٹیں گرتی رہیں۔50 کے اسکورز پر ونس کو یواے ای کے ایان افضل خان کی مدد ملی جنہوں نے 18 گیندوں پر 15 رنز بنائے۔ تاہم 15 ویں اوور میں لیوک ووڈ نے خان کو آوٹ کرکےجائنٹس کی کوششوں کو مزید دھچکا لگایا ۔ اس کے بعد عامر نے صغیر خان کو آؤٹ کیا جس کے بعد ونس کو تنہا جنگ لڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ونس نے آخری دو اوورز میں مزید 2 چوکے لگا کر اسٹرائیک برقرار رکھا اور جائنٹس کو مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 119 رنز تک پہنچا دیا۔ میچ کا بہترین کھلاڑی سام کرن کو قرار دیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈیزرٹ وائپرز وائپرز کو اوورز میں گیندوں پر ا و ٹ کیا
پڑھیں:
ملتان ٹیسٹ: ساجد خان اور نعمان علی کی شاندار بولنگ
ملتان: ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستانی بولرز ساجد خان اور نعمان علی کی عمدہ بولنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار ہوگئی۔ پاکستان نے 230 رنز پر اپنی اننگز کا اختتام کیا، اور پھر ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ویسٹ انڈیز نے جب بیٹنگ کا آغاز کیا تو ساجد خان نے فوراً دباؤ ڈالنا شروع کر دیا اور ابتدائی چار وکٹیں حاصل کر کے ویسٹ انڈیز کو مشکل میں ڈال دیا۔ ساجد خان نے میکائیل لوئس کو ایک، کیاسی کارٹی کو صفر، کریک براتھویٹ کو 11 اور کیون ہوج کو 4 رنز پر آؤٹ کیا۔ اس کے بعد نعمان علی نے مزید ایک شاندار اسپیل کر کے ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ 34 رنز کے مجموعے پر حاصل کی، جب انہوں نے جسٹن گریویس کو 4 رنز پر آؤٹ کیا۔ نعمان علی نے اس کے بعد ٹریون املیچ اور ایلک ایتھنیز کو بھی 6، 6 رنز پر آؤٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کا اس وقت اسکور 51 رنز پر 7 وکٹوں کے نقصان پر محدود ہو چکا ہے، اور پاکستانی بولرز کا مکمل غلبہ قائم ہے۔
پاکستان نے دوسرے روز اپنے نامکمل اسکور 143 رنز سے دوبارہ شروع کیا، تاہم پہلے ہی سیشن میں وکٹوں کا گرنا شروع ہوگیا۔ سعود شکیل 84 اور سلمان آغا 7 رنز پر آؤٹ ہوئے، جبکہ محمد رضوان 71 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ رضوان کے بعد آنے والے نعمان علی بھی صفر پر آؤٹ ہوگئے اور خرم شہزاد 7 رنز بنا کر چلتے بنے۔ اس کے علاوہ کپتان شان مسعود 11، بابر اعظم 8، محمد ہریرہ 7 اور کامران غلام 5 رنز بنا سکے۔
ویسٹ انڈیز کے جیڈن سیلز اور جومیل ویریکن نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ کیون سنکلیئر نے 2 اور گداکیش موتی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔