نئے چیف الیکشن کمشنر سمیت ممبران کی تقرری کا معاملہ، شبلی فراز کا چیئرمین سینیٹ کو خط
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
نئے چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کے معاملے پر قائد خزب اختلاف سینیٹر سید شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو خط لکھ دیا۔
اپنے خط میں شبلی فراز نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔
خط کے متن کے مطابق آرٹیکل215کے تحت چیف الیکشن کمشنر اسکندر سلطان کی مدت ختم ہورہی ہے، سکندر سلطان راجہ کی مدت 26 جنوری کو ختم ہوگی۔
شبلی فراز نے کہا کہ آرٹیکل213کے تحت آئینی تقاضہ پورا کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ ،ممبر سندھ اور بلوچستان26جنوری کو ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی، شبلی فراز اور دیگر کی حفاظتی ضمانتیں منظور
پشاور:ہائیکورٹ میں بشریٰ بی بی، سینیٹر شبلی فراز اور اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کے مقدمات کی سماعتیں ہوئیں، جن میں عدالت نے تمام درخواست گزاروں کو حفاظتی ضمانتیں فراہم کردیں۔
بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت
بشریٰ بی بی کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بشریٰ بی بی اسلام آباد میں توشہ خانہ ٹو کیس کی پیشی کے لیے موجود ہیں۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ کیا استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے؟ وکیل کی تصدیق پر عدالت نے بشریٰ بی بی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ مقدمات کی تفصیلات کے لیے متعلقہ ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔
شبلی فراز اور بابر سلیم سواتی کی درخواستوں پر سماعت
سینیٹر شبلی فراز اور بابر سلیم سواتی کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواستوں پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔ عدالت نے دونوں کی حفاظتی ضمانتیں منظور کرلیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بابر سلیم سواتی کے خلاف اسلام آباد میں ایک مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے ہدایت دی کہ کیسز کی تفصیلات دیگر ادارے بھی فراہم کریں۔
شبلی فراز کے حوالے سے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں متعدد مقدمات کے باعث مذاکراتی کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا اور وہ مختلف عدالتوں میں پیشیاں بھگتتے رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شبلی فراز ایک عوامی نمائندہ ہیں اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔