جس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہو گا تو کیا اسے غائب کر دیں گے؟ لاپتہ افراد کیس میں جج کا استفسار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور نے 2017ء سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن کی بازیابی سے متعلق کیس میں سوال اٹھایا ہے کہ جس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہو گا تو کیا اسے غائب کر دیں گے؟
سندھ ہائی کورٹ میں 2017ء سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن کی بازیابی سے متعلق درخواست پر جسٹس صلاح الدین پہنور نے سماعت کی۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ میرا بھائی محمد یوسف 2017ء سے تھانہ سائٹ بی کی حدود سے لاپتہ ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ لاپتہ شہری کہاں ہے؟ اس کی بازیابی کے لیے اب تک کیا کارروائی ہوئی ہے؟ اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہے؟ شہری کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے تھا؟
10 سال سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن کی اہلیہ و والد کی عدالت میں آہ و بکالاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق کیسز پر سماعت کے دوران 10 سال سے لاپتہ ایم کیو ایم کے کارکن کی اہلیہ و والد نے عدالت میں آہ و بکا کی ہے۔
اس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ لاپتہ شہری کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے اپنے ریماکس میں کہا کہ جس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہو گا تو کیا اسے غائب کر دیں گے؟
بعد ازاں عدالت نے لاپتہ شہری کی بازیابی سے متعلق مؤثر اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست کی سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا تعلق ایم کیو ایم سے کی بازیابی سے متعلق لاپتہ شہری
پڑھیں:
گورنر سندھ مغوی بچہ صارم کے گھر پہنچے، بچہ کے والدین سے ملاقات، مکمل تعاون کی یقین دہانی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2025ء)گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے مبینہ مغوی بچہ صارم کے گھر پہنچ کر مغوی بچہ کے والدین سے ملاقات کی، گورنر سندھ نے مغوی بچہ صارم کی بازیابی کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ صارم کی بازیابی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔(جاری ہے)
اس موقع پر موجود پولیس حکام نے کیس کے بارے میں گورنر سندھ کونبریفنگنبھیندی۔