پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ کا ترکیہ کی بندرگاہوں کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ کا ترکیہ کی بندرگاہوں کا دورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ نے ترکیہ کی بندرگاہوں گلچک (Gölcük) اور اکساز (Aksas ) کا دورہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بندرگاہ پہنچنے پر پاکستانی سفارتخانے اور ترک بحریہ کے اعلیٰ حکام نے پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ کا استقبال کیا ۔
ترکیہ میں قیام کے دوران ترکش نیوی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر وائس ایڈمرل ابراہیم اوزدین کوثر (Vice Admiral Ibrahim Ozden Kocer) نے پی این ایس یمامہ کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر ترکش نیوی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر کو جہاز کی صلاحیتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
پی این ایس یمامہ اور ترک بحریہ کے جہازوں کے مابین بحری مشق ماوی وطن (Mavi Vatan) کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو بڑھانا تھا ۔
پی این ایس یمامہ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور بحری تعلقات کو مزید فروغ دینے اور موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کا موقع فراہم کرے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی این ایس یمامہ کا کا دورہ
پڑھیں:
اقوام متحدہ، سعودی عرب اور ترکیہ کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
سعودی عرب نے قطر، مصر اور امریکی ثالثی کی تعریف کی اور کہا غزہ کیخلاف اسرائیلی جارحیت ختم کرنے کیلئے معاہدہ پر عملدرآمد کیا جائے، اسرائیلی فورسز کی مکمل واپسی کیلئے معاہدہ پر ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ، سعودی عرب اور ترکیہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کہتے ہیں معاہدہ ہوگیا، اب امداد میں رکاوٹوں کو فوری ختم کیا جائے، فریقین کو معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہیئے۔ سعودی عرب نے قطر، مصر اور امریکی ثالثی کی تعریف کی اور کہا غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت ختم کرنے کیلئے معاہدہ پر عمل درآمد کیا جائے، اسرائیلی فورسز کی مکمل واپسی کیلئے معاہدہ پر ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوگان نے بھی غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ غزہ کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، انہوں نے یمنی حوثیوں کی غزہ جنگ بندی معاہدے پر مزاحمتی گروپوں کی تعریف کی۔