مذاکرات کا تیسرا سیشن ہو رہا ہے،نیک نیتی کے ساتھ بیٹھیں گے تو تمام مسائل کا حل نکل آئے گا: بیرسٹرگوہر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ انشااللہ مذاکرات کا تیسرا سیشن ہو رہا ہے، ہم اپنے مطالبات لکھ کر سامنے رکھیں گے۔ اسلام آباد میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ توقع کرتے ہیں حکومت ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے گی، سنجیدگی،کھلے دل ،نیک نیتی کے ساتھ بیٹھیں گے تو تمام مسائل کا حل نکل آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی قیدی ڈیڑھ دو سال سے تکلیف میں مبتلا ہیں، لوگ جیلوں میں بند ہیں، ضمانتیں نہیں مل رہیں، ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی ہر صورت ضروری ہے، سیاسی قیدیوں کی رہائی جمہوریت کیلئے بھی ضروری ہے، امید ہے یہ پراسیس جلد مکمل ہوگا، خوشی کی خبر آئے گی۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف جتنے کیسز بنا سکتے تھے وہ بنوائے گئے، عمران خان نے کوئی جرم نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی ہیں، سیاسی قیدی کی اب رہائی ہونی چاہیے۔انہونے کہا کہ ہم نے اپنے 12 شہدا اور 49 زخمیوں کا ذکر کیا تھا تاہم زخمیوں میں سے مزید 2 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ان کا ڈیٹا بھی عدالت میں جمع کرانا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
غزہ کے بچے اور قیدی نیتن یاہو کےگھناؤنے عزائم کا شکار ہوئے ہیں، حماس
اپنے ایک تازہ بیان میں غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم کی جاہ طلبی اور سفاکیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی ہے کہ غزہ کے بچے اور اسرائیلی قیدی؛ اقتدار میں باقی رہنے پر مبنی غاصب صیہونی وزیراعظم کے گھناؤنے عزائم کا شکار ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے ایک تازہ بیان میں غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جاہ طلبی و سفاکیت کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں حماس نے تاکید کی کہ غاصب اسرائیلی رژیم کے اندر "غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی" کے بڑھتے مطالبات؛ غاصب صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی گردن پر عائد "جنگ غزہ کو مزید جاری رکھنے کی تمام ذمہ داری" پر مزید تاکید کرتے ہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا کہ غزہ کے بچے اور قابض صیہونی رژیم کے قیدی، مزید اقتدار میں باقی رہنے اور عدالتی مقدمات سے بچنے کے نیتن یاہو کے گھناؤنے عزائم کا شکار ہو چکے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی کہ واضح مساوات؛ جنگ کے مکمل خاتمے کے بدلے صہیونی قیدیوں کی رہائی ہے، اور دنیا بھر نے اس مساوات کو تسلیم کیا ہے لیکن نیتن یاہو کی جانب سے اس کی کھلی مخالفت ہو رہی ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں حماس نے تاکید کی کہ ہر ایک گزرتے دن کی تاخیر کا مطلب؛ ہمارے مزید بے دفاع شہریوں کی موت اور اس کے ساتھ ساتھ قابض صیہونی رژیم کے قیدیوں کے لئے بھی ایک مزید نامعلوم مقدر رقم کرنا ہے!
ادھر اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے بھی اعلان کر رکھا ہے کہ ہم اور ہمارے 59 بچے جو غزہ میں اسیر ہیں؛ بنجمن نیتن یاہو کے ہاتھوں یرغمال بنا لئے گئے ہیں!