وزیرا عظم شہباز شریف نے عالمی بینک کی جانب سے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت پاکستان کو 20 ارب ڈالر دینے  کے وعدہ کا خیر مقدم کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم عالمی بینک کے پاکستان کے لیے اپنے  پہلے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کے تحت 20 بلین ڈالر کے وعدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی غذائیت، معیاری تعلیم، کلین انرجی، ماحولیات، جامع ترقی، اور نجی سرمایہ کاری سمیت 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، سی ایف پی ہماری قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے جیسا کہ ہمارے ہوم گراؤن اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان میں تصور پیش کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں جنرل عاصم منیر اور اپنے ساتھیوں کی کاوشوں کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتا ہوں جنہوں نے اس طرح کی شراکت داری کے لیے پاکستان کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے دن رات کام کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پی ایف پاکستان کی اقتصادی لچک اور صلاحیت پر عالمی بینک کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، ہم اپنے لوگوں کے لیے پائیدار مواقع پیدا کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے شراکت داری کو مضبوط کرنے کے منتظر ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز عالمی بینک نے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت پاکستان کو 20 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کرلیا۔

ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مشترکہ کوششیں رنگ لانے لگیں۔

عالمی بینک 20 ارب ڈالر کا تقریباً تین چوتھائی حصہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کے ذریعے فراہم کرے گا، بقیہ رقم انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ (آئی بی آر ڈی) کے تحت فراہم کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ توسیعی فریم ورک میں چھ کلیدی ترقیاتی شعبوں پر توجہ مرکوز کیا جائے گا۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کی طرف سے اضافی فنڈنگ سے سی پی ایف کی تکمیل ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ سی پی ایف کا مقصد چائلڈ اسٹننگ کو کم کرنا، موسمیاتی تبدیلی کی روک تھام، سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانا، صاف پانی کی فراہمی، جامع ترقی کے لئے عوامی وسائل اور پرائیویٹ سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مخصوص اہداف میں ٹیکس ریونیو کو جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زائد کرنا، قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 10 گیگا واٹ کا اضافہ، 12 ملین طلبا کو معیاری تعلیم اور 50 ملین افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں، سی پی ایف میں 60 ملین افراد کو صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق 30 ملین افراد کے لئے غذائی تحفظ کو مضبوط بنانا اور 30 ملین خواتین تک مانع حمل کی رسائی کو بڑھانے جیسے اہداف ہیں، سیلاب اور دیگر آفات اور خطرات سے نمٹنے کے لئے اہداف مقرر، 75 ملین افراد مستفید ہوں گے۔

10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کی منظوری کے لئے 24 میں سے 19 ڈائریکٹرز نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عالمی بینک سالہ کنٹری ملین افراد سی پی ایف ارب ڈالر کے لیے کے تحت کے لئے

پڑھیں:

فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ’’ٹرپل سی پلس‘‘ سے ’’بی مائنس‘‘ تک بہتر بنانا انتہائی خوش آئند ہے:وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا خیرمقدم کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیش رفت عالمی برادری کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ’’ٹرپل سی پلس‘‘ سے ’’بی مائنس‘‘ تک بہتر بنانا انتہائی خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی معیشت بتدریج مستحکم ہو رہی ہے.فچ نے نہ صرف ریٹنگ میں بہتری کی بلکہ پاکستان کے معاشی آؤٹ لک کو بھی ’’مستحکم‘‘ قرار دیا ہے جو حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معاشی بہتری کے لیے موجودہ حکومت دن رات محنت کر رہی ہے اور ان کوششوں کا عالمی سطح پر اعتراف ہونا پوری قوم کے لیے فخر کی بات ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریٹنگ میں بہتری سے پاکستان کی عالمی مالیاتی اداروں میں ساکھ مضبوط ہو گی اور سرمایہ کاری کا ماحول بہتر بنے گا جو مستقبل میں ترقی کا راستہ ہموار کرے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے حکومتی معاشی ایجنڈے کی کامیابی قرار دیا ہے۔

اپنے بیان میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فچ کی ریٹنگ سے نہ صرف پاکستان کی معیشت پر عالمی اعتماد میں اضافہ ہوگا .بلکہ یہ پیش رفت سرمایہ کاری، تجارتی سرگرمیوں اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کا باعث بھی بنے گی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور ریٹنگ میں بہتری سے صنعتی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔محمد اورنگزیب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت معاشی اصلاحات اور استحکام کے سفر کو مزید آگے بڑھائے گی تاکہ ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جاسکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں معاشی صورتحال میں مزید بہتری اور استحکام متوقع ہے اور سرمایہ کاروں و مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد مزید مضبوط ہوگا۔

واضح رہے کہ فچ نے حال ہی میں پاکستان کی غیر ملکی کریڈٹ ریٹنگ کو ’’ٹرپل سی پلس‘‘ سے بڑھا کر ’’بی مائنس‘‘ کر دیا ہے اور آؤٹ لک کو بھی مستحکم قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی‘ معیشت پر عالمی اعتماد  کا مظہر:وزیر اعظم ‘ وزیر خزانہ
  • عالمی انسداد منشیات کانفرنس آج ہوگی
  • فچ کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ’’ٹرپل سی پلس‘‘ سے ’’بی مائنس‘‘ تک بہتر بنانا انتہائی خوش آئند ہے:وزیراعظم
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
  • وزیر خزانہ کا فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کا خیر مقدم
  • سعودی عرب کا عالمی بینک کو شام کے ذمہ واجب الاداد قرضوں کی ادائیگی کا عندیہ
  • امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
  • امریکی ٹیرف: پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر زائدکی کمی کا خدشہ
  • ترسیلات زر پہلی بار 4 ارب ڈالر سے زائد ہوگئے
  • مارچ 2025 میں کارکنوں کی ترسیلات زر پہلی مرتبہ 4 ارب امریکی ڈالر سے زائد رہیں