26 نومبراحتجاج پرتشدد کیس، وزیراعظم کیخلاف قانونی کارروائی کیلیے درخواست
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں 26 نومبر کو احتجاج پر تشدد کیس میں وزیراعظم کے خلاف کارروائی کی درخواست دائر کردی گئی۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت سیشن جج اعظم خان نے کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بطور کمپلینٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل نے کہا کہ کمپلینٹ پی ٹی آئی نےدائر کی ہے لسٹ میں نام بیرسٹر گوہر کا آ رہا ہے۔ وکیل خرم کھوسہ نے استدعا کی کہ عدالت درستگی کروا دے۔
شہباز کھوسہ نے کہا ہ 2 زخمی فوت ہوگئے ہیں ان کا نام بھی لسٹ میں شامل کروانا چاہ رہے ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور دیگر تمام دستاویزات بھی جمع کروا دیتے ہیں۔ 25 جنوری کے بعد کی کوئی بھی تاریخ رکھ دیں۔ عدالت نے سماعت 29 جنوری تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آزادی مارچ کیسز، زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )آزادی مارچ کیس میں پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی راہنماﺅں کے خلاف آزادی مارچ کیس میں زرتاج گل کی کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی.(جاری ہے)
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے بریت کی درخواست پر سماعت کی جس میں وکیل سردار مصروف خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں زرتاج گل پر ایما کا الزام ہے 25 میں سے 11 لوگوں کو بری بھی کیا گیا ہے.
وکیل نے بتایا کہ ایف آئی آر کے مطابق وقوعہ عوامی جگہ پر ہوا ہے جب کہ شکایت کنندہ اس میں پولیس ہے کسی بھی طرح کے کوئی شواہد چالان کے ساتھ پیش نہیں کیے گئے. جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے رول آف کنسٹنسی کی بات کی ہے، اس کی ججمنٹ کہاں ہے؟ جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلے عدالت کو فراہم کردیں گے بعد ازاں عدالت نے بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا.