Nai Baat:
2025-04-16@15:08:03 GMT

درجنوں اسرائیلی فوجیوں کاغزہ میں لڑنے سے انکار

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

درجنوں اسرائیلی فوجیوں کاغزہ میں لڑنے سے انکار

غزہ : غزہ میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں اموات اور تباہی نے اسرائیلی فوجیوں پر گہرے نفسیاتی اثرات ڈالے ہیں، جس کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں کئی اسرائیلی فوجیوں نے جنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تقریباً 200 فوجیوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت جنگ بندی نہیں کرتی، تو وہ جنگ میں شریک نہیں ہوں گے۔

 

فوجیوں نے غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ میں ہونے والی کارروائیوں کو غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور تباہ شدہ گھروں کی گواہی دی ہے۔ دوسری طرف، اسرائیلی فوج نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جنگ سے انکار کرنے والے فوجی جیل جا سکتے ہیں، تاہم ابھی تک ان فوجیوں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

 

اسرائیلی فوج میں ذہنی دباؤ اور خودکشیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں 21 فوجیوں نے خودکشی کی، جبکہ 2023 میں 17 فوجی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ 2011 کے بعد سے یہ خودکشیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے اور یہ اسرائیلی فوج میں موت کی دوسری بڑی وجہ بن گئی ہے۔

 

اسرائیل میں ہر شہری کو لازمی طور پر فوجی خدمات انجام دینی ہوتی ہیں اور جنگ کے دوران انہیں محاذ پر جانا پڑتا ہے۔ جنگ میں حصہ نہ لینے پر جیل کی سزا ہو سکتی ہے، لیکن اس وقت فوجی ذہنی دباؤ اور دیگر نفسیاتی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے فوجی حکام کو بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: فوجیوں نے

پڑھیں:

اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس

اتوار کی شام جاری کردہ ایک مختصر بیان میں حماس نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف صہیونی جارحیت ایک خونی مجرمانہ پیغام ہے جس کا مقصد مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈالنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت  حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کے زیر حراست قابض اسرائیلی قیدیوں کو کشیدگی اور فوجی دباؤ کے ذریعے واپس نہیں کیا جائے گا۔ اتوار کی شام جاری کردہ ایک مختصر بیان میں حماس نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف صہیونی جارحیت ایک خونی مجرمانہ پیغام ہے جس کا مقصد مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈالنا ہے۔ قاہرہ میں حماس کے وفد کی آمد ثالثوں کی نقل و حرکت اور نئی تجاویز پر بات کرنا ہے۔ حماس نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر قیدیوں کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں کرے گی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قیدیوں کو فوجی طاقت کے استعمال کے ذریعے واپس نہیں کیا جائے گا بلکہ نیتن یاھو کو اپنے قیدی ہمارے قیدیوں کے بدلے میں رہا کرنا ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • خلائی مخلوق نے سوویت فوجیوں کو پتھر میں بدل دیا، سی آئی اے
  • اسرائیلی فوج فرار کے لیے تیار 
  • ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار
  • اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبا کی نگرانی سے انکار، ہارورڈ یونیورسٹی کی  2.3 ارب ڈالر کی امداد بند
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • ہم امریکا پر انحصار کیے بغیر مزید 5 ہزار سال بھی سروائیو کر سکتے ہیں، چینی تھینک ٹینک
  • الخلیل میں فلسطینی شخص نے گاڑی اسرائیلی فوجی پر چڑھا دی
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی سے درجنوں لوگوں کو بچانے والے 5 پاکستانی ہیروز کو خراج تحسین