کراچی: کورنگی میں فجر کی نماز پڑھ کر آنیوالا مظفر شور مچانے پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں یکم جنوری سے اب تک ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہو گئی۔
پولیس کے مطابق کورنگی جنجال پورہ گوٹھ میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مظفر اقبال جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی کورنگی کامران خان نے بتایا ہے کہ فجر کے وقت 4 ڈاکو ایک گھر میں واردات کے بعد فرار ہو رہے تھے، 17 سال کا نوجوان مظفر اقبال نماز فجر پڑھ کر گھر جا رہا تھا۔
کراچی: نئے سال کے چوتھے روز 1 اور شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتلکراچی میں ایک اور شہری کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نوجوان کے شور مچانے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی کورنگی کامران خان کے مطابق ڈاکو مقتول کے پڑوس میں واردات کر کے جا رہے تھے۔
ایس ایس پی کورنگی نے یہ بھی بتایا ہے کہ واقعے کے بعد ایس ایچ او زمان ٹاؤن اور چوکی انچارج کو معطل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق 9 جنوری کو اسٹیل ٹاؤن گھگھر پھاٹک پر ڈکیتی مزاحمت پر شہری عارف کو قتل کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ 4 جنوری کو کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن میں ساحل مسیح کو بھی ڈاکوؤں نے قتل کر دیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈکیتی مزاحمت پر
پڑھیں:
سیف علی خان ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی، ڈاکوؤں کے چاقو سے کئی حملے
سیف علی خان ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی، ڈاکوؤں کے چاقو سے کئی حملے WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز
ممبئی :بالی ووڈ کے سپر اسٹار اداکار سیف علی خان کو ممبئی میں ان کے گھر میں ایک نامعلوم شخص نے گھس کرچھ بار چاقو سےوار کر کے زخمی کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی صبح تقریباً 2:30 بجے پیش آیا۔ سیف علی خان کو فوری طور پرممبئی کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی سرجری کی گئی ہے۔ اسپتال کے عملے نے تصدیق کی ہے کہ اداکار اب خطرے سے باہر ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسپتال کے سی او او کے مطابق سیف علی خان کی نیورو سرجری مکمل ہو چکی ہے، جبکہ پلاسٹک سرجری ابھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک گھنٹے میں مزید رپورٹ فراہم کی جائے گی۔
ممبئی پولیس اسٹیشن میں واقعہ کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور پولیس نے تصدیق کی ہے کہ سیف علی خان اور گھسنے والے کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی تھی۔ ملزم سیف علی خان پر چھ بار حملہ کرنے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔
پولیس نے سیف علی خان کے گھر پر کام کرنے والے تین ملازمین سے پوچھ گچھ شروع کر رکھی ہے، جبکہ ممبئی کرائم برانچ کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سات ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں سے ایک ٹیم سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیتی ہوئی مختلف علاقوں میں روانہ ہوگئی ہے۔
سیف علی خان کی ٹیم نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”مسٹر سیف علی خان کی رہائش گاہ پر چوری کی کوشش کی گئی تھی۔ وہ اسپتال میں سرجری سے گزر رہے ہیں۔ ہم میڈیا اور مداحوں سے صبر کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔“
کرینہ کپور کی ٹیم نے بھی اسی طرح کا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”سیف کے بازو پر چوٹ آئی ہے، لیکن باقی خاندان ٹھیک ہے۔ ہم میڈیا سے گزارش کرتے ہیں کہ مزید قیاس آرائیاں نہ کریں۔“
اس واقعے کے بعد، سیف علی خان کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹروں کی ایک ماہر ٹیم موجود ہے۔
کام کے محاذ پر، سیف علی خان کو آخری بار ”دیورا پارٹ 1“ میں دیکھا گیا تھا، جو مختلف زبانوں میں ریلیز ہوئی۔