اربوں روپے کا فائدہ ہوا، کرپٹ و نااہل افسران کو فارغ کر دیا جائے گا: لیسکو چیف شاہد حیدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور الیکٹرسٹی سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹیو شاہد حیدر—فائل فوٹو
لاہور الیکٹرسٹی سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹیو شاہد حیدر کا کہنا ہے کہ کرپٹ اور نااہل افسران کی فہرستوں پر کام کر رہے، انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لائن لاسز میں کمی اور ریکوری بہتر کرنے سے کمپنی کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا ہے۔
لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں چوری اور ریکوری کے لیے خصوصی یونٹ قائم کر دیا گیا ہے، جس میں رینجرز، ایم آئی اور آئی ایس آئی کی معاونت ہو گی۔
وزیرِ اعظم ٹاسک فورس کی کوششوں سے بجلی سستی ہونے کیلئے پُرامیدوزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹاسک فورس نے 3 ہزار میگاواٹ کا ہدف حاصل کر لیا ہے، مزید بڑی کمپنیوں سے کیپیسٹی چارجز کے معاملے پر بات چل رہی ہے۔
شاہد حیدر نے کہا کہ بجلی کا نظام فرسودہ ہے، اسے جدت دے رہے، 83 ہزار نئے کنکشن میٹر ایک دو ماہ میں لگا دیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمپنی کو خود مختاری کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ شاہد حیدر
پڑھیں:
بھارت میں بجلی بل جمع کرانے کا انوکھا طریقہ، الیکٹرک کمپنی ملازمین کے پسینے نکل گئے
بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں ایک شخص نے ’الیکٹرک‘ کمپنی کو اس وقت انتہائی مشکل میں ڈال دیا جب اس نے بجلی کا بل ادا کرنے کے لیے 40 کلوگرام یعنی ایک ’من‘ سکّوں کا استعمال کیا، سخت سرد موسم میں بھی کمپنی ملازمین سکوں کی گنتی کےدوران پسینے نکل گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں اس وقت ایک دلچسپ صورت حال پیدا ہوئی جب ریاست مہاراشٹرا کے واشم علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے 7 ہزار 160 روپے کا بل ادا کرنے کے لیے 1 اور 2 روپے کے سکوں پر مشتمل ایک من سکّے الیکٹرک کمپنی کے حوالے کر دیا۔
میڈیا کے مطابق ان سکھوں کی گنتی کرنا مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکٹریسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ کے ملازمین کے لیے بدترین ڈراؤنا خواب ثابت ہوا۔
کمپنی ملازمین کا کہنا تھا کہ مہاراشٹرا کے واشم علاقے میں پیش آنے والے اس غیر معمولی واقعہ میں بجلی صارف نے مہا ویتران پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کو 7،160 روپے بجلی بل ادا کرنا تھا، جس کے لیے انہوں نے ایک روپے اور 2 روپے کے سکوں پر مشتمل 40 کلوگرام سکے پیش کر دیے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے صارف نے مزید ستم ظریفی یہ کی گئی صارف کے گھر سے کمپنی کے دفتر تک لانے کے لیے 2 پہیوں والی گاڑی پر ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ان سکوں کی گنتی پر 3 ملازمین جن میں پرشانت تھوٹے (کیشئر)، ادھو گجبھر (لائن مین) اور اتل تھر (کنٹریکٹ ورکر) کو معمور کیا گیا جنہیں ان سکوں کی گنتی میں مسلسل تقریباً 5 گھنٹے صرف کرنا پڑے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ یہ عمل انتہائی تھکا دینے والا اور مشکل ترین ثابت ہوا۔ سرد ترین موسم کے باوجود گنتی کرنے والے ملازمین کے چہروں سے پسینہ ٹپک رہا تھا۔
کمپنی کا کہنا ہےکہ چونکہ یہ سکے رائج الوقت تھے اور قانونی طور پر درست تھے اس لیے الیکٹرک کمپنی کے عملے کو صارف کی ادائیگی کے طریقہ کار سے انکار کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایسا ہی ایک واقعہ نومبر 2023 میں کرناٹک کے کولم میں پیش آیا تھا جب کیرالہ اسٹیٹ الیکٹریسٹی بورڈ (کے ایس ای بی) کی جانب سے بجلی کی مسلسل کٹوتی اور ناقص سروس سے مایوس ایک شخص نے اپنا بجلی کا بل سکوں میں ادا کیا تھا۔
اس شخص نے 8 دیگر گھرانوں کے بل بھی سکوں میں جمع کیے اور رقم کے ایس ای بی میں جمع کرائی، جمع کرائی گئی کل رقم تقریباً 10 ہزار روپے تھی جو کہ سبھی سکوں کی صورت میں تھے۔ یہ شخص سی رنجیت بھارتیا جنتا پارٹی کا رکن تھا۔
کیا بجلی کے بل سکوں میں ادا کیے جا سکتے ہیں؟ادھر مہاراشٹرا کے ناگپور ضلع میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹس فورم نے 2021 کے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ سکہ ایکٹ 2011 کے مطابق کوئی بھی شخص روزانہ 1000 روپے سے زیادہ مالیت کے سکے جمع نہیں کرا سکتا۔
تاہم فورم نے بعد ازاں اس فیصلے کو کالعدم قراردے دیا تھا کیونکہ ایک شخص نے درخواست دائر کی تھی کہ وہ سکوں کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً 36،000 روپے کا بل ادا کرنا چاہتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ادائیگی بجلی بل بھارت پسینہ دلچسپ ریاست سرد سکوں کا استعمال سکے صورت حال عجیب فورم کرناٹک ملازمین مہاراشٹرا