اربوں روپے کا فائدہ ہوا، کرپٹ و نااہل افسران کو فارغ کر دیا جائے گا: لیسکو چیف شاہد حیدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور الیکٹرسٹی سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹیو شاہد حیدر—فائل فوٹو
لاہور الیکٹرسٹی سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹیو شاہد حیدر کا کہنا ہے کہ کرپٹ اور نااہل افسران کی فہرستوں پر کام کر رہے، انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لائن لاسز میں کمی اور ریکوری بہتر کرنے سے کمپنی کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا ہے۔
لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں چوری اور ریکوری کے لیے خصوصی یونٹ قائم کر دیا گیا ہے، جس میں رینجرز، ایم آئی اور آئی ایس آئی کی معاونت ہو گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹاسک فورس نے 3 ہزار میگاواٹ کا ہدف حاصل کر لیا ہے، مزید بڑی کمپنیوں سے کیپیسٹی چارجز کے معاملے پر بات چل رہی ہے۔
شاہد حیدر نے کہا کہ بجلی کا نظام فرسودہ ہے، اسے جدت دے رہے، 83 ہزار نئے کنکشن میٹر ایک دو ماہ میں لگا دیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمپنی کو خود مختاری کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ شاہد حیدر
پڑھیں:
گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
ویب ڈیسک : پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکر نے حکومت سے گندم کا 3900 روپے فی من ریٹ دینے کا مطالبہ کردیا۔
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد کھوکر کاکہناتھا کہ گندم کا مسئلہ صرف کسانوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جا رہے ہیں جبکہ پیداواری لاگت 3304 روپے فی من ہے، بھارت میں کاشتکار کو صرف 2200 روپے فی من کی لاگت آتی ہے۔خالد کھوکر کا کہنا تھا کہ کاشتکارکونقصان ہوا تو اس ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر سلمیٰ بٹ کو زمینی حقائق کا علم نہیں اور انہوں نے کسانوں کی تضحیک کی ہے، ہمیں وزیراعلیٰ پنجاب سےامیدتھی کہ گندم کا اچھا ریٹ دیا جائے گا
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
صدر کسان اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا جائے اور مارکیٹ سے غیر ضروری بندشیں ختم کی جائیں، اگر حکومت نے فوری اقدام نہ اٹھائے تو کسان، خواتین اور بچے اسلام آباد مارچ کریں گے۔
پریس کلب کے سامنے گندم کو جلا کر اور کاشتکاروں نے علامتی طور پر پھندا ڈال کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔