اٹک میں اربوں روپے سونے کے ذخائر کی دریافت
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
محمد عمران: اٹک میں دریائے سندھ کی 32 کلومیٹر طویل پٹی میں 28 لاکھ تولے سونے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، جن کی مالیت 8 سو ارب روپے بتائی گئی ہے۔
ضلعی تحصیلوں میں گیس اور آئل کے ذخائر کے علاوہ جیولوجیکل سروے رپورٹ کے مطابق اٹک میں سونے کے ذخائر کا انکشاف ہوا ہے۔
سابق نگران وزیر معدنیات ابراہیم حسن مراد کے مطابق یہ سونا غیر قانونی طور پر نکالا جا رہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی سستی کے باعث ایک مخصوص مافیا دریائے سندھ کے کنارے مشینوں سے سونا نکالنے میں مصروف ہے۔
شب معراج پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان
اُن کا کہنا تھا کہ مقامی پولیس اور انتظامیہ کی غفلت پر سوالات اٹھتے ہیں کیونکہ علاقے میں پولیس چوکی ہونے کے باوجود مشینوں کی نقل و حرکت جاری ہے۔
حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان ذخائر کو لیز پر دے کر شفاف بولی کے ذریعے حاصل شدہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے اور ضلع کی ترقی پر خرچ کی جائے تاکہ ضلع کے غریب عوام کا معیار زندگی بلند کیا جا سکے.
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس-منگل 14 جنوری، 2024
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے ذخائر
پڑھیں:
کرکٹ اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کے لیے منظور کردہ اربوں روپے کے فنڈز میں قواعد کی خلاف ورزیاں
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کی جانب سے کرکٹ اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کے لیے منظور کیے گئے اربوں روپے کے فنڈز میں قواعد کی خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا ہے۔نجی چینل کے مطابق قواعد کی خلاف ورزیوں پر قانونی رائے طلب کرلی گئی، پی سی بی نے وزارت قانون و انصاف کو مراسلہ ارسال کر دیا، پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز نے 76 ویں اجلاس میں 12 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے 18 دسمبر 2024 کو اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کی تجاویز کی منظوری دی تھی، اجلاس کے دوران ممبران میں سے ایک نے بورڈ کی توجہ پلاننگ کمیشن کے آفس میمورنڈم کی طرف مبذول کرائی۔پی سی بی کے آئین کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے پر وزارت قانون سے قانونی رائے لی جائے، معاملے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے وزارت قانون و انصاف اپنی قانونی رائے فراہم کرے۔خیال رہے کہ پی سی بی بورڈ آف گورنرز نے 76 ویں اجلاس میں 12 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی، فنڈز کی منظوری ملک بھر کے کرکٹ اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے لیے تھی، چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز کی منظوری لی گئی تھی، تاہم متعلقہ قواعد کے مطابق فنڈز کی منظوری کے لیے خود مختار اداروں، جیسا کہ پی سی بی کو ترقیاتی ورکنگ پارٹی تشکیل دینا ضروری ہے۔
ترقیاتی منصوبوں پر غور کرنے اور منظور کرنے کے لیے ورکنگ پارٹی کو مطلع کرنا لازمی ہے، ورکنگ پارٹی میں پلاننگ ڈویژن، فنانس ڈویژن اور متعلقہ ڈویژن کے نمائندے ہونا ضروری ہیں۔نجی چینل کی طرف سے مؤقف جاننے کے لیے ترجمان پی سی بی کو سوال نامہ بھیجا گیا، جس کے جواب میں ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ پی سی بی نے فنڈز کی منظوری کے لیے متعلقہ اتھارٹیز سے منظوری طلب کی تھی۔اتھارٹیز کی منظوری کا جائزہ لینے کے بعد پی سی بی نے اپ گریڈیشن کے کام کا آغاز کیا ہے، پی سی بی تمام قانونی پالیسیوں اور رائے کا احترام کرتا ہے۔
ملتان ٹیسٹ: پہلی اننگز میں پاکستان کی بیٹنگ ناکام، 230 رنز پر پوری ٹیم ڈھیر