Islam Times:
2025-04-15@09:34:01 GMT

ہر پاکستانی 3 لاکھ 2 ہزار روپے کا مقروض ہو گیا، وزارت خزانہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

ہر پاکستانی 3 لاکھ 2 ہزار روپے کا مقروض ہو گیا، وزارت خزانہ

گزشتہ مالی سال میں وفاقی بجٹ کا خسارہ قانونی حد سے دوگنا یا 4 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا۔ وفاقی بجٹ کا خسارہ ملکی پیداوار کے 3.5 فیصد تک محدود رکھنے کے قانونی تقاضے کے برعکس 7.3 فیصد یا  7.7 کھرب روپے ہو گیا۔ یہ بجٹ کے ہدف سے قدرے زیادہ تھا۔ وزارت خزانہ سے جاری پالیسی بیان کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام تک فی کس قرضوں کے بوجھ میں 30,690 روپے یا 11.

3 فیصد اضافہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ ہرپاکستانی کا قرض 2 ہندسوں کی رفتار سے بڑھ کر گزشتہ مالی سال کے اختتام تک قریباً 302,000 روپے تک پہنچ گیا۔ نئی مالیاتی پالیسی کے مطابق حکومت بجٹ خسارہ پارلیمنٹ کے  ایکٹ میں طے شدہ حد تک محدود نہیں کر سکی۔ گزشتہ مالی سال میں وفاقی بجٹ کا خسارہ قانونی حد سے دوگنا یا 4 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا۔ وفاقی بجٹ کا خسارہ ملکی پیداوار کے 3.5 فیصد تک محدود رکھنے کے قانونی تقاضے کے برعکس 7.3 فیصد یا  7.7 کھرب روپے ہو گیا۔ یہ بجٹ کے ہدف سے قدرے زیادہ تھا۔ وزارت خزانہ سے جاری پالیسی بیان کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام تک فی کس قرضوں کے بوجھ میں 30,690 روپے یا 11.3 فیصد اضافہ ہوا۔ قانون حکومت کو پابند کرتا ہے وہ مالیاتی ذمہ داری اور قرض کی حد بندی ایکٹ کی کسی بھی خلاف ورزی کی وجوہات کیساتھ جنوری کے آخر تک قومی اسمبلی کے سامنے پالیسی بیان جمع کرائے۔  

اس کیلئے تیار کردہ مالیاتی پالیسی بیان کے مطابق، فی کس قرضہ مالی سال 2023 ء میں 271,264 روپے سے بڑھ کر 2024 ء کے دوران 301,954 روپے ہو گیا۔ وزیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ  نے 7 جنوری تک دستیاب معلومات کی بنیاد پر  بیان کردہ تجزیہ اور اعداد و شمار کی صداقت کی تصدیق کی ہے۔ حکومت نے وفاقی بجٹ کا خسارہ قانونی حد تک محدود کر کے درست مالیاتی انتظام کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی۔ رپورٹ کے مطابق سرکاری قرضے میں گزشتہ عرصے میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔ قرض پر زیادہ سود کی ادائیگیوں اور شرح مبادلہ میں کمی کے اثر کی وجہ سے یہ 62.9 کھرب روپے سے بڑھ کر 72.3 کھرب روپے تک پہنچ گیا۔
 
معیشت کے حجم کے لحاظ سے عوامی قرض جون 2023 ء میں 74.8 فیصد سے کم ہو کر جون 2024 ء میں 67.2 فیصد رہ گیا۔ مارک اپ ادائیگیوں میں اضافے کی وجہ سے حکومتی اخراجات بجٹ تخمینے سے 11.7 فیصد زیادہ بڑھ گئے لیکن نان مارک اپ اخراجات بجٹ کی حدود کے اندر رہے۔ افراط زر میں کمی آئی اور بنیادی مالیاتی توازن میں سرپلس، کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ نہ ہونے کے برابر اور مستحکم شرح مبادلہ تھا۔ بہترین پالیسی، مالیاتی استحکام اور ٹارگٹڈ سبسڈیز نے معیشت  بحال کرنے میں اہم کردارادا کیا لیکن موجودہ اخراجات بجٹ کے تخمینے کے105.5 فیصد تک پہنچ گئے جو بلند شرح سود کی وجہ سے مارک اپ کی ادائیگیوں میں اضافہ کے باعث ہوا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وفاقی بجٹ کا خسارہ کھرب روپے تک محدود کے مطابق روپے سے ہو گیا

پڑھیں:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے بھر منفی رجحان رہا، 3938 پوائنٹس کی کمی

مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہفتہ بھر میں 361 ارب روپے کم ہو کر 14 ہزار 114 ارب روپے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران منفی رجحان رہا۔ 100 انڈیکس کاروباری ہفتے میں 3 ہزار 938 پوائنٹس کم ہو کر 1 لاکھ 14 ہزار 853 پر بند ہوا ہے۔ کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 7 ہزار 497 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ 100 انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 1 لاکھ 17 ہزار 601 اور کم ترین سطح 1 لاکھ 10 ہزار 103 رہی۔ بازار میں اس 1 ہفتے میں 2 ارب 78 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے اور شیئرز بازار کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 171 ارب روپے رہی۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہفتہ بھر میں 361 ارب روپے کم ہو کر 14 ہزار 114 ارب روپے ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ، آئیسکو کا نوٹسز جاری کرنے کا اعلان، حکومت ناراض
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا؟تفصیلات سامنے آگئیں
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا
  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی تیزی، 1 لاکھ 16 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال
  • سونے کی قیمت میں سیکڑوں روپےکی کمی آگئی، موجودہ قیمت جانیں
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا، تفصیلات سامنے آگئیں
  • حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
  • پاکستانی درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہورہی: گورنر اسٹیٹ بینک
  • سونا مزید  ایک ہزار 543 روپے تولہ  مہنگا‘ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے بھر منفی رجحان رہا، 3938 پوائنٹس کی کمی